نائیجیریا میں مسجد پر فائرنگ، 18 افراد جاں بحق

26 اکتوبر 2021
مسلح افراد نے مسجد کو گھیر کر اس پر فائرنگ شروع کردی، واقعے میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے، عہدیدار  - فائل فوٹوـرائٹرز
مسلح افراد نے مسجد کو گھیر کر اس پر فائرنگ شروع کردی، واقعے میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے، عہدیدار - فائل فوٹوـرائٹرز

نائیجیریا کے شمالی علاقے میں ایک مسجد پر صبح سویرے نماز کے دوران مسلح افراد نے حملہ کر کے 18 نمازیوں کو جاں بحق کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ ملک کی ریاست نائیجر کے علاقے ماشیگو کے گاؤں مزکوکا میں ہوا۔

حملہ آور جن کا تعلق مبینہ طور پر خانہ بدوش چرواہے فولانی خاندان سے بتایا جارہا ہے، فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

واضح رہے کہ اسی طرح کا نسلی تشدد، جس کی وجہ سے رواں سال اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، پانی اور زمین تک رسائی پر کئی دہائیوں سے جاری تنازع کا نتیجہ ہے۔

اس تنازع میں فولانی خاندان کے چند افراد نے ہاؤسا کاشتکاری برادریوں کے خلاف ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔

ماشیگو کے بلدیاتی حکومت کے چیئرمین الحسان عیسیٰ نے اے پی کو بتایا کہ ’مسلح افراد نے مسجد کو گھیر کر اس پر فائرنگ شروع کردی‘۔

مزید پڑھیں: نائیجیریا میں مسلح افراد نے 140 طلبہ کو اغوا کرلیا

انہوں نے کہا کہ واقعے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

نائیجر کے پولیس کمشنر مونڈے کوریاس نے کہا کہ حملہ گاؤں والوں اور فولانی چرواہوں کے درمیان تنازع سے متعلق تھا۔

تازہ ترین حملہ نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کی ریاستوں میں سیکیورٹی کی مخدوش صورتحال کی ایک اور مثال ہے، بالخصوص شمال مغرب میں خونریزی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

زیادہ تر متاثرہ کمیونٹیز ایسے علاقوں میں ہیں جہاں پہنچنا مشکل ہے جیسا کہ تازہ ترین مازاکوکا جو ریاستی دارالحکومت سے تقریباً 270 کلومیٹر دور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا: اغواکاروں کا 80 بچوں کی رہائی کیلئے تاوان کا مطالبہ

بندوق برداروں کی تعداد اکثر ان کمیونٹیز میں سیکیورٹی ورکرز سے زیادہ ہوتی ہے اور پولیس کی ناکافی موجودگی اور ناقص اسلحہ سے لیس سیکیورٹی اہلکاروں کی وجہ سے اکثر ایسے حملے گھنٹوں تک جاری رہتے ہیں۔

ایک ہفتہ قبل شمال مغربی ریاست سوکوٹو میں حملہ آوروں نے ایک دیہی علاقے پر حملہ کیا اور 12 گھنٹے سے زائد تک اپنا آپریشن جاری رکھا جس میں 40 افراد ہلاک اور بہت سے لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔

تازہ ترین واقعے کے بارے میں ریاست کے پولیس کمشنر نے اعتراف کیا کہ ماشیگو کے ’انتہائی مشکل‘ خطے نے پولیس کے لیے سیکیورٹی الرٹ کا تیزی سے جواب دینا مشکل بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اس علاقے تک سڑک کے ذریعے رسائی ممکن نہیں ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں