امریکی حکومت کی یہودی بستیوں کی توسیع پر اسرائیل کی سرزنش

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2021
ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم بستیوں کی توسیع کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں — تصویر: رائٹرز
ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم بستیوں کی توسیع کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں — تصویر: رائٹرز

واشنگٹن: جو بائیڈن انتظامیہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی توسیع کے اسرائیلی منصوبوں پر عوامی سطح پر اب تک کی سخت ترین تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن امکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ ’ہم اسرائیلی حکومت کی جانب سے بدھ کے روز آباد کاروں کے ہزاروں گھروں کو توسیع دینے کے منصوبے پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں، جن میں سے اکثر مغربی کنارے میں ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم بستیوں کی توسیع کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو تناؤ کو کم کرنے اور امن کی کوششوں سے مکمل طور پر مطابقت نہیں رکھتا اور دو ریاستی حل کے امکانات کو نقصان پہنچاتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کیلئے 1300 مکانات کی تعمیر کا اعلان

خیال رہے کہ اتوار کے روز اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 1300 نئے گھروں کا ٹینڈر شائع کیا تھا اور حکام کے مزید 3 ہزار گھروں کی تجاویز پر بھی بات چیت کرنے کا امکان تھا۔

ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن، سینئر اسرائیلی حکام کے ساتھ براہ راست اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتا رہا۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان واشنگٹن کی حمایت سے ہونے والے امن مذاکرات 2014 میں ختم ہوگئے تھے، زیادہ تر ممالک اسرائیل کی مغربی کنارے میں آباد کاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہیں۔

ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی امریکی کوششوں کے ساتھ اسرائیل کی آباد کاری کی سرگرمیاں تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان اختلاف کا ایک ذریعہ ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے کب اور کیسے فلسطین پر قبضہ کیا، کتنی زندگیاں ختم کیں؟

جب سے جو بائیڈن نے جنوری میں عہدہ سنبھالا ہے امریکی حکام اس بات پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ سرزمین، جسے فلسطین اپنی مستقبل کی ریاست کے طور پر دیکھتے ہیں اس میں یہودی بستیوں کی مزید توسیع کے خلاف ہیں۔

قبل ازیں رواں ماہ امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ اسرائیل ایسے اقدامات سے باز رہنے کی ضرورت کے بارے میں امریکی حکومت کے نقطہ نظر سے واقف ہے جنہیں ’اشتعال انگیز‘ کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے اور دو ریاستوں کے طویل حل کے حصول کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں