آریان خان کو 25 دن بعد ضمانت مل گئی

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2021
آریان خان کو انسداد منشیات فورس نے تین اکتوبر کو کروز پارٹی سے گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر
آریان خان کو انسداد منشیات فورس نے تین اکتوبر کو کروز پارٹی سے گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر

منشیات رکھنے اور اسے استعمال کرنے کے کیس میں گرفتار بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو 25 دن بعد ضمانت مل گئی۔

آریان خان کو انسداد منشیات فورس نے 3 اکتوبر کو کروز پارٹی کے دوران منشیات رکھنے اور استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور وہ تب سے جیل میں تھے۔

ممبئی ہائی کورٹ نے 28 اکتوبر کو آریان خان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کی۔

’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق آریان خان اور دیگر گرفتار ملزمان کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 28 اکتوبر کو عدالت نے آریان خان کی ضمانت کی درخواست منظور کی۔

آریان خان نے ضمانت کے لیے ممبئی ہائی کورٹ میں 20 اکتوبر کو درخواست دائر کی تھی، جس پر پہلی مرتبہ 26 اکتوبر کو سماعت ہوئی تھی مگر پہلے دن وکلا کے دلائل مکمل نہ ہونے پر دوسرے روز 27 اکتوبر کو بھی سماعت کی گئی تھی۔

آریان خان کو ماڈل منمن دھمیچا اور ارباز مرچنٹ سمیت دیگر کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر
آریان خان کو ماڈل منمن دھمیچا اور ارباز مرچنٹ سمیت دیگر کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر

دوسرے روز بھی وکلا کے دلائل مکمل نہ ہونے پر تیسرے روز 28 اکتوبر کو سہ پہر 3 بجے سماعت کا دوبارہ آغاز کیا گیا اور وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے آریان خان کی ضمانت درخواست منظور کی۔

آریان خان کی درخواست ضمانت کا کیس سابق بھارتی اٹارنی جنرل نے لڑا جب انہیں دیگر وکلا کی بھی معاونت رہی۔

یہ بھی پڑھیں: وکیلوں کے دلائل مکمل نہ ہونے پر آریان خان کی ضمانت کا فیصلہ نہ ہوسکا

دوران سماعت انسداد منشیات فورس کے وکلا نے آریان خان کی ضمانت کی زبردست مخالفت کی اور دعویٰ کیا کہ شاہ رخ خان کے بیٹے کو منشیات استعمال کرنے کے بے ہوشی کی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دوران سماعت آریان خان کے وکلا نے عدالت کو آگاہی دی تھی کہ ان کے موکل کو کروز میں داخل ہونے سے قبل ہی گیٹ پر گرفتار کیا گیا تھا جب کہ ان سے منشیات بھی برآمد نہیں ہوئی اور نہ ہی انہوں نے کبھی منشیات استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

دوران سماعت انسداد منشیات فورس کے وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ آریان خان کے فون کی چیٹنگ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ منشیات استعمال کرنے کے عادی رہے ہیں۔

اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) نے بتایا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے آریان خان کے ہمراہ ماڈل منمن دھمیچا اور ارباز مرچنٹ کی درخواست ضمانت بھی منظور کی

ممبئی ہائی کورٹ کی سنگل بینچ نے تمام ملزمان اور نارکوٹکس فورس کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد 28 اکتوبر کی آریان خان کی ضمانت منظور کی۔

ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت درخواست منظور کیے جانے سے قبل ممبئی کی سیشن کورٹ نے 20 اکتوبر کو آریان خان کی ضمانت درخواست مسترد کردی تھی، جب کہ اس سے قبل میٹروپولیٹن کورٹ نے ان کی درخواست 7 اکتوبر کو مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

آریان خان کا عدالتی ریمانڈ 21 اکتوبر کو مکمل ہوا تھا، جس کے بعد عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 30 اکتوبر تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

آریان خان تین اکتوبر سے جیل میں ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
آریان خان تین اکتوبر سے جیل میں ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

شاہ رخ خان کے بیٹے کو 3 اکتوبر کو ساتھیوں سمیت ممبئی کے ساحل سمندر پر ایک کروز شپ سے گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے کہ وہ ساتھیوں سمیت مذکورہ کروز میں ڈرگ پارٹی کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔

انہیں انسداد منشیات فورس یعنی نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے دوستوں ارباز مرچنٹ، منمن دھمیچا، نوپور سریکا، اسمیت سنگھ، موہک جسوال، وکرانت چوکر اور گومت چوپڑا سمیت کروز پارٹی سے گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: آریان خان کو ضمانت نہ مل سکی، کل پھر عدالت سماعت کرے گی

آریان خان اس وقت دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ممبئی کے آرتھر جیل میں ہیں جب کہ ان کے ہمراہ گرفتار کی گئی دو خواتین منمن دھمیچا سمیت دوسری خاتون کو عورتوں کے جیل میں رکھا گیا ہے۔

آریان خان کی گرفتاری اور عدالت میں چلنے والی کارروائیوں کی وجہ سے ان کا کیس بھارت کا انتہائی ہائی پروفائل کیس بن چکا ہے اور مذکورہ معاملے پر سیاست دان بھی کود پڑے ہیں۔

کئی لوگ مسلمان اداکار کے بیٹے کی گرفتاری اور ان کے خلاف عدالتی کارروائیوں کو مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں قرار دے رہے ہیں جب کہ بعض لوگ مذکورہ معاملے کو نارکوٹکس فورس کی پھرتیاں کہ رہے ہیں۔

آریان خان کی گرفتاری بھارت کا بڑا اسکینڈل بنا رہا—فائل فوٹو: فیس بک
آریان خان کی گرفتاری بھارت کا بڑا اسکینڈل بنا رہا—فائل فوٹو: فیس بک

تبصرے (0) بند ہیں