شہباز شریف، حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 20 نومبر تک توسیع

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2021
عدالت نے اس سے قبل ان کی ضمانت میں 25 ستمبر اور 9 اکتوبر کو توسیع کی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت نے اس سے قبل ان کی ضمانت میں 25 ستمبر اور 9 اکتوبر کو توسیع کی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 20 نومبر تک توسیع کردی۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو چینی کے کاروبار کے ذریعے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس کا سامنا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نومبر 2020 میں ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ، کرپشن کی روک تھام ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کو ان کی آمدنی کے نامعلوم ذرائع سے مال جمع کرنے میں مدد دی۔

عدالت نے اس سے قبل ان کی ضمانت میں 25 ستمبر اور 9 اکتوبر کو توسیع کی تھی۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 30 اکتوبر تک توسیع

آج کی سماعت میں حمزہ شہباز اور شہباز شریف عبوری ضمانت مکمل ہونے پر کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایسوسی ایٹ وکیل دفاع نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز بیمار ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔

شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ’میری میرے وکیل سے بات ہوئی تھی وہ بیمار ہیں‘، اس پر جج نے کہا کہ ’اللہ انہیں صحت دے‘۔

خصوصی عدالت کے جج سردار طاہر صابر نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے وکیل معظم حبیب سے استفسار کیا کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسے مکمل کر رہے ہیں۔

عدالت نے ہدایت دی کہ ’ایف آئی اے تحقیقات کا عبوری چالان جمع کرا دے، دائرہ کار کا معاملہ بھی حل ہو جائے گا جو چالان دیں گے وہ ہر فورم پر آپ جمع کرا سکتے ہیں‘۔

انہوں نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ ’ایف آئی اے کو عبوری چالان جمع کرانے میں کتنا وقت درکار ہے‘، اس پر ایف آئی اے کے وکیل نے جواب دیا کہ ’امید ہے آئندہ ماہ چالان جمع کرا دیں گے‘۔

معظم حبیب نے عدالت کو بتایا کہ ’ایف آئی اے کے پاس مواد آتا ہے، اسے چیک کرنے کے بعد ریکارڈ کا حصہ بنایا جاتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں تو آج بھی دلائل دینے کے لیے مکمل تیار ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ، شوگر اسکینڈل: شہباز شریف کا جواب 'غیر تسلی بخش' قرار

جج نے کہا کہ ’ایف آئی اے عبوری چالان جمع کرانے کی تاریخ بتائے ورنہ عدالت حکم جاری کرے گی‘۔

بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 20 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نومبر کے وسط تک ایف آئی اے کو ہر صورت عبوری چالان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

تحریک لبیک کے معاملے میں مذاکرات ہی بہترین حل ہے، شہباز شریف

سماعت کے بعد شہباز شریف نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جو کیس نیب نے بنایا وہی ایف آئی اے نے بنا دیا ہے، میرے خلاف جھوٹ پر مبنی کیسز بنائے گئے ہیں لیکن اللہ انصاف ضرور کرے گا‘۔

تحریک لبیک کے اسلام آباد مارچ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اس معاملے میں مذاکرات ہی بہترین حل ہے، اتنی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اللہ تعالی پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے‘۔

افغانستان کی صورتحال پر تمام جماعتوں کو ایک ایجنڈا بنانا چاہیے، حمزہ شہباز

حمزہ شہباز نے بھی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک کے حالات بگڑتے جارہے ہیں اور معیشت کا برا حال ہے، ان کا یوم حساب قریب آ چکا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’50 لاکھ نوکریاں ایک کروڑ گھر دینے کا جھوٹ قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں پھر اضافہ ہونے جارہا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’قوم اس وقت دو وقت کی روٹی سے بیزار ہے‘۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ’افغانستان کی جو صورتحال بن رہی ہے تمام سنجیدہ سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈا بنانا چاہیے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ان نالائقون کے ہاتھ میں ملک رہا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں