سوشل میڈیا پر شدت پسندی پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 50 مشتبہ افراد گرفتار

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2021
انہوں نے زور دیا کہ ایسے عناصر کے خلاف کارروائی سے معیشت میں استحکام اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت ملے گی— فائل فوٹو: ایف آئی اے فیس بک
انہوں نے زور دیا کہ ایسے عناصر کے خلاف کارروائی سے معیشت میں استحکام اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت ملے گی— فائل فوٹو: ایف آئی اے فیس بک

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر شدت پسندی پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر میں 50 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے اوورسیز انویسٹمنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی) کے اراکین سے ملاقات میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر شدت پسندی پھیلانے کے الزام میں 50 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ غیرقانونی کرنسی کے کاروبار، ذخیرہ اندوزی اور ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔

مزید پڑھیں: کروڑوں ڈالرز کی ’اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی’: ایف آئی اے 100 افراد سے تحقیقات کرے گی

انہوں نے زور دیا کہ ایسے عناصر کے خلاف کارروائی سے معیشت میں استحکام اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت ملے گی۔

دوران اجلاس او آئی سی سی آئی کے سرمایہ کاروں نے دانشورانہ املاک حقوق کے سخت نفاذ سے لے کر جعلی ویب سائٹس وغیرہ کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کے مؤثر کردار کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے کہا کہ تاجر برادری کے تمام تحفظات دور کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی فعال کارروائی کی وجہ سے 'ٹیکس ریٹرن اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے‘۔

ڈاکٹر ثنا اللہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈالر کی بیرون ملک غیر قانونی فروخت، اسمگلنگ میں ملوث 8 افراد گرفتار

ایف آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ ایف آئی اے نے بہت تعاون کیا جس سے انٹرپول کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بین الاقوامی تعاون میں اضافہ ہوا۔

ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے زور دیا کہ حال ہی میں ایف آئی اے نے ’پاکستانی کرنسی کے استحکام میں فعال کردار ادا کیا‘ جبکہ اس ذریعے سوشل میڈیا پر انتہا پسندی کے خلاف کارروائی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔

انہوں نے رائے دی کہ یہ اقدامات ممکنہ طور پر 'غیر ملکی سرمایہ کاری اور معیشت میں استحکام اور نظام میں ساکھ میں سہولت فراہم کریں گے‘۔

ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر انتہا پسندی کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک ملک بھر میں 50 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں:غیرقانونی کرنسی کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن میں 15 ملزمان گرفتار

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف آئی اے کی کارروائی کے بعد سوشل میڈیا پر کئی ہیش ٹیگز کو ’گرہن‘ لگ گیا ہے۔

ایف آئی اے رواں ماہ کے آغاز میں ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کرتے ہوئے فارن ایکسچینج فرم سے منسلک غیر قانونی طور پر افغانستان کو ڈالر بھیجنے والے 8 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

اس حوالے سے ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘ایف آئی اے کے کمرشل بینکنگ سرکل نے صدر اور گلشنِ اقبال میں علاقوں میں واقع بسیٹ وے ایکسچینج کے دفتر پر چھاپہ مار کر حوالہ/ہنڈی میں ملوث عملے کے 8 افراد کو گرفتار کیا’۔

تبصرے (0) بند ہیں