معاہدے میں خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے، مفتی منیب الرحمٰن

اپ ڈیٹ 01 نومبر 2021
مفتی منیب نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی — فائل فوٹو / ڈان نیوز
مفتی منیب نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی — فائل فوٹو / ڈان نیوز

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم نے مذاکرات کسی خوف میں نہیں بلکہ جرت مندی سے کیے اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔

وزیر آباد میں کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی، جنہوں نے کہا کہ رِٹ قائم کرنی چاہیے تو میں نے کہا یہ معاملہ حکمت سے طے کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جو مذاکرات کیے کسی خوف میں نہیں بلکہ جرأت مندی سے کیے، معاہدہ خود لکھا ہے اور مجھے یقین ہے یہ معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم یہ معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے اور اس کی چوکیداری کریں گے، یہ وہ معاہدہ نہیں ہوگا جس پر دن میں دستخط کیے اور رات کو ٹی وی پر جاکر کہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ یہ سفر کا آغاز ہے اختتام نہیں ہے، چند دن میں کالعدم کا نام تحریک لبیک سے ختم کر دیا جائے گا اور یہ ایک مضبوط سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں حب الوطنی نہ سکھائے، ہم سے بڑا محب وطن کوئی نہیں اور جو کہتے تھے کہ علما نے پاکستان کی مخالفت کی اصل میں ان کے آباؤ اجداد نے جائیدادیں لی تھیں اور جو کہتے ہیں اکاؤنٹ، بھارت سے چل رہے تھے ان کو اپنے بیان پر پشیمان ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’حکومت، ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، نگرانی کیلئے کمیٹی قائم‘

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق سمیت اپوزیشن کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سب کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے حکومت کو طاقت سے استعمال سے روکے رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج سے بڑا محب وطن ادارہ کوئی نہیں، ہمیں ہر حال میں اللہ کے دین اور پاکستان کا دفاع کرنا ہے، ہم پولیس اور افواج پاکستان کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شرکا کو کہتا ہوں آپ نے پرامن اور منظم رہنا ہے، قیادت کے کہنے پر آپ فوری جی ٹی روڈ کو خالی کر دیں گے اور قریبی پارک میں چلے جائیں گے، جب ہمارے 50 فیصد مطالبات مان لیے جائیں گے تو ہم آگے بڑھنے کے لیے بات کریں گے جب تک شرکا نے قیادت کے ساتھ رہنا ہے، کسی پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو ہم بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔

اس موقع پر دھرنا منتظمین کی جانب سے سعد رضوی کی رہائی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی اور اس کے سفارتخانے کو بند کرنے کے معاملے پر فریقین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا تھا۔

مزید پڑھیں: حکومت کی نئی ٹیم کے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات

مفتی منیب الرحمٰن نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ معاہدے کی تفصیلات آئندہ ہفتے سامنے آجائیں گی جبکہ معاملات کی نگرانی کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کی وجہ سے رونما ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے 3 رکنی کمیٹی قائم کی اور انہوں نے کمیٹی کو بااختیار بنایا اور اعتماد کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی اور ٹی ایل پی کے مابین معاہدہ طے پایا گیا ہے اور اس کو سربراہ سعد رضوی کی تائید بھی حاصل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں