ٹوکیو: مسافر ٹرین میں ’جوکر‘ کا چاقو سے حملہ، 17 مسافر زخمی

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2021
واقعے میں 17 افراد زخمی ہوئے جن میں 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے — فوٹو: رائٹرز
واقعے میں 17 افراد زخمی ہوئے جن میں 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے — فوٹو: رائٹرز

پولیس اور عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ بیٹ مین کے جوکر لباس میں ایک شخص نے ٹوکیومیں مسافر ٹرین کو نشانہ بنایا اور آگ لگانے کی کوشش سے قبل متعدد مسافروں پر چھری سے وار کیا جس کے نتیجے میں شہریوں میں خوف و ہراس اور افراتفری پھیل گئی اور لوگوں نے جان بچانے کے لیے کھڑکیوں سے چھلانگ لگائی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹوکیو کے محکمہ فائر بریگیڈ کاکہنا تھا کہ واقعے میں 17 مسافر زخمی ہوئے، جن میں 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تمام مسافر حملے کی زد میں نہیں آئے اور 3 کے علاوہ دیگر افراد کے زخم زیادہ سنگین نوعیت کے نہیں ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور کی عمر 24 سال ہے، اسے جائے وقوع سے گرفتار کر لیا گیا تھا اور اقدام قتل کے شبہے میں تحقیقات جاری ہیں، اس کا مقصد تاحال معلوم نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں: جاپان: معذوروں کے سینٹر میں چاقو سے 19 افراد قتل

جاپانی نشریاتی ادارے نیپون ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق مشتبہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ وہ کسی کو قتل کر کے سزائے موت حاصل کرنا چاہتا تھا اور یہ کیس اس کی مثال ہے۔

میڈیا نمائندگان کے مطابق عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آور نے چمکیلے کپڑے اور گرین شرٹ پہنی ہوئی ہے، اس کے اوپر اس نے جوکر کی طرز کا نیلا سوٹ اور جامنی کوٹ پہنا ہوا تھا یا ایسا کہ جیسے کوئی ہیلوئن کی تقریب میں جارہا ہو۔

ٹوکیو پولیس حکام کاکہنا تھا کہ حملہ کوکریو اسٹیشن کے قریب کیو ٹرین میں کیا گیا۔

ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ بڑی تعداد میں فائر فائٹرز، پولیس حکام اورپیرامیڈیکس مسافروں کو ریسکیو کر رہے ہیں، ان میں سے متعدد ٹرین کی کھڑیوں سے فرار ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان: چاقو بردارشخص کے حملے میں 2 افراد ہلاک، 16 زخمی

این ایچ کے کاکہنا تھا کہ مشتبہ شخص نے مسافروں پر حملہ کرنے کے بعد ٹرین میں پلاسٹک کی بوتل سے آئل کی طرز کی مائع چھڑکا اور آگ لگادی، جس کی وجہ سے ٹرین کی سیٹیں جزوی طور پر جل گئیں۔

واقعے کی ویڈیو بنانے والے شنسوکا کیمورا نے این ایچ کے کو بتایا کہ انہوں نے مسافروں کو مایوسی کی حالت میں باہر بھاگتے دیکھا جبکہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے تھے کہ کیا ہوا ہے۔

شنسو نے کہا کہ انہوں نے ایک دھماکے کی آواز سنی اور دھواں اٹھتے دیکھا، انہوں نے بھی کھڑکی سے چھلانگ لگادی لیکن وہ پلیٹ فارم پر گرے اور ان کے کندھے پر چوٹ لگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹرین کے دروازے بند تھے اور انہیں ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ ہم کیا کریں، ہم نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا دی۔

مزید پڑھیں: ٹینس اسٹار پر چھری کے وار کرنے والے حملہ آور کو 8 سال قید

شنسو کا کہنا تھا کہ یہ بہت خوف ناک تھا، ٹوکیو میں 2 ماہ کے دوران چھری سے کیا جانے والا دوسرا حملہ ہے۔

اگست میں ٹوکیو اولمپکس کی اختتامی تقریب سے ایک روز قبل ایک 36 سالہ شخص نے مسافر ٹرین میں 10 مسافروں پر حملہ کیا، یہ بے ترتیب قسم کا تشدد تھا۔

بعد ازاں ملزم نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ اس خاتون پر حملہ کرنا چاہتا تھا جو بظاہر خوش نظر آرہی تھی۔

یاد رہے کہ 2019 میں ایک شخص نے2 چھریوں سے ٹوکیو سے باہر بس اسٹاپ پر کھڑی اسکول کی لڑکیوں کے گروپ پر حملہ کیا تھا اور خود کو ختم کرنے سے پہلے 2 لڑکیوں کو بھی ہلاک کردیا اور 17 کو زخمی کر دیا تھا۔

2018 میں بلیٹ ٹرین میں ایک شخص نے مسافروں پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 2016 میں معذور افراد کے ادارے کے ایک سابق ملازم نے 19افراد کو قتل اور 20 کو زخمی کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں