جاپان: معذوروں کے سینٹر میں چاقو سے 19 افراد قتل

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2016
جاپانی پولیس اہلکار واقعے کے بعد الرٹ کھڑے ہیں—۔فوٹو/ اے پی
جاپانی پولیس اہلکار واقعے کے بعد الرٹ کھڑے ہیں—۔فوٹو/ اے پی

ٹوکیو: جاپان کے شہر ساگامیہارا میں ایک شخص نے معذوروں کے سینٹر پر چاقو سے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعے کے بعد ایک 26 سالہ شخص نے پولیس اسٹیشن میں گرفتاری دیتے ہوئے سوکی یمایوری (Tsukui Yamayuri) سینٹر میں موجود لوگوں پر چاقو سے حملے کا اعتراف کیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ شخص اس سینٹر کا ایک سابق ملازم ہے۔

جاپانی اخبار 'اساہی شمبن' کے مطابق حملہ آور کا کہنا تھا، 'تمام معذوروں کو غائب ہوجانا چاہیے'۔


اب تک کی اطلاعات کے مطابق

  • ٹوکیو میں معذوروں کے سینٹر میں ایک شخص کا چاقو سے حملہ

  • 19 افراد ہلاک ہوئے

  • متعدد افراد زخمی ہوئے

  • حملہ آور نے پولیس کو گرفتاری دے دی


واقعے کے بعد ایمبولینسز، پولیس کی گاڑیاں اور فائر ٹرک جائے وقوع کی جانب روانہ ہوئے۔

فائر ڈپارٹمنٹ کے ایک ترجمان کے مطابق واقعے میں 25 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 20 کی حالت تشویش ناک بتائی گئی۔

پولیس اور ریسکیو ادارے معذوروں کے سینٹر کے باہر موجود ہیں—۔فوٹو/رائٹرز
پولیس اور ریسکیو ادارے معذوروں کے سینٹر کے باہر موجود ہیں—۔فوٹو/رائٹرز

ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ڈاکٹروں نے 19 ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔

جاپانی نیوز ایجنسی یوڈو (Kyodo) کے مطابق حملہ آور کی شناخت ستوشی ایماٹسو (Satoshi Uematsu) کے نام سے کی گئی، جسے گرفتار کیا جاچکا ہے۔

پولیس کے مطابق انھیں رات ڈھائی بجے کے قریب مذکورہ سینٹر سے ایک کال موصول ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ چاقو سے مسلح ایک شخص سینٹر میں داخل ہوگیا ہے۔

نقشہ/ اےا یف پی—۔
نقشہ/ اےا یف پی—۔

جاپانی ٹی وی 'این ایچ کے' کے مطابق حملہ آور نے عمارت کی پہلی منزل کا شیشے کا دروازہ توڑا اور اندر داخل ہوکر لوگوں پر چاقو سے حملہ کردیا۔

مزید بتایا گیا کہ پولیس نے حملہ آور کے بیگ سے متعدد چاقو بھی برآمد کیے، جن میں سے کئی پر خون لگا ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق حملہ آور نے رات 3 بجے خود کو پولیس کے حوالے کردیا اور اعتراف کیا کہ اس نے معذوروں کے سینٹر پر حملہ کیا ہے۔

غیر معمولی حملہ

اگرچہ جاپان میں پرتشدد حملوں کی شرح دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے، لیکن یہاں اس سے قبل بھی چاقو سے حملوں کے کچھ واقعات پیش آچکے ہیں، جنھیں غیر معمولی تصور کیا جاتا ہے۔

2001 میں اوساکا کے ایک پرائمری اسکول میں چاقو سے حملے کے نتیجے میں 8 بچے ہلاک ہوگئے تھے۔

2008 میں ایک شخص نے ٹوکیو کے مصروف اکیہابارا ڈسٹرکٹ میں ایک ہجوم پر ٹرک چڑھا دیا تھا، اس سے قبل حملہ آور نے راہگیروں پر چاقو سے حملہ بھی کیا تھا، ان واقعات میں 7 افراد ہلاک اور دیگر 10 زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد جاپان میں 5.5 سینٹی میٹر (2 انچ) سے زائد لمبائی والے دو دھاری چاقو یا چھریاں رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی، جس کی خلاف ورزی پر 3 سال قید کی سزا رکھی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں