متحدہ عرب امارات میں جاری ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں چند سنسنی خیز اور یکطرفہ مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک اس میگا ایونٹ میں چند زبردست اور دلچسپ ریکارڈ بنے ہیں اور آئی سی سی ٹی20 ویب سائٹ نے اس پر ایک رپورٹ بھی بنائی ہے، تو آئیے ہم بھی ان ریکارڈز سے متعلق جانتے ہیں۔

سیمی فائنل کی دوڑ

سپر 12 مرحلے میں گروپ 1 کا ایک اہم میچ ابوظہبی کے میدان پر سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 4 نومبر کو کھیلا گیا جس میں ویسٹ انڈیز کو 20 رنز سے شکست کا سامنا ہوا اور یوں وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا۔

آئی سی سی کی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کیریبئن ستارے ٹی20 ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں ایکشن میں نظر نہیں آئیں گے۔

اب تک پاکستان ہی وہ واحد ٹیم ہے جو باضابطہ طور پر سیمی فائنل تک اپنی رسائی ممکن بناسکی ہے۔ پاکستان نے ابوظہبی میں نمیبیا کے خلاف میچ میں 45 رنز سے فتح حاصل کرنے کے بعد سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کرلی ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان وہ واحد ٹیم ہے جو 5 مرتبہ ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہے۔

پاکستان نے ابوظہبی میں نمیبیا کے خلاف میچ میں 45 رنز سے فتح حاصل کرنے کے بعد سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کرلی ہے—اے پی
پاکستان نے ابوظہبی میں نمیبیا کے خلاف میچ میں 45 رنز سے فتح حاصل کرنے کے بعد سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کرلی ہے—اے پی

زامپا کی 5 وکٹیں

آسٹریلوی لیگ اسپنر ایڈم زامپا نے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں 19 رنز کے عوض 5 وکٹیں لے کر ٹی20 ورلڈ کپ کے بہترین گیندبازوں میں اپنا نام درج کروالیا ہے۔

افغان کھلاڑی مجیب الرحمٰن (جنہوں نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ میں 20 رنز دے کر 5 وکٹیں لی تھیں) کے بعد زامپا وہ دوسرے کھلاڑی ہیں جنہوں نے متحدہ عرب امارات میں جاری ٹورنامنٹ میں 5 وکٹیں لی ہیں۔

زامپا سے قبل آسٹریلیا کی جانب سے 5 وکٹیں لینے کا اعزاز جیمز فالکنر کے پاس تھا۔ فالکنر نے 2016ء میں موہالی کے مقام پر پاکستان کے خلاف میچ میں 27 رنز دے کر 5 وکٹیں لی تھیں۔

زامپا کی 5 وکٹوں کی مرہون منت آسٹریلیا نے بنگلہ دیش کو 73 رنز پر ڈھیر کرکے محض 38 گیندوں پر ہدف حاصل کرلیا۔ ٹی20 ورلڈ کپ مقابلوں میں یہ ان کی سب سے بڑی فتح ہے۔ اس عظیم الشان فتح کے بعد آسٹریلیا کا نیٹ رن ریٹ (1.031) بھی جنوبی افریقہ (0.742) سے تجاوز کرگیا۔

ہسارنگا کا ریکارڈ

سری لنکا نے سپر 12 مرحلے میں 5 میں سے 3 میچ ہار کر ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تاہم سری لنکن ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنے کھلاڑی ونندو ہسارنگا کی پرفارمنس سے خود کو تسلی دے سکتی ہے کیونکہ لنکن لیگ اسپنر ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں 16 وکٹیں لے کر ٹی20 ورلڈ کپ کے کسی ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیند باز بن گئے ہیں۔

ہسارنگا نے اپنے ہی ہم وطن اجنتا مینڈیس کا ریکارڈ توڑا ہے جنہوں نے 2012ء میں کھیلے جانے والے ٹی20 ورلڈ کپ میں 15 وکٹیں لی تھیں۔

36 وکٹوں کے ساتھ ہسارنگا نے 2021ء میں ٹی20 میچوں میں سب سے زیادہ وکٹ لینے کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔ آئی سی سی ٹی20 رینکنگ میں ان کے اول نمبر پر آنے کے پیچھے بھی یہی اہم وجہ کارفرما ہے۔

صفر پر وکٹ گنوانے والے

بنگلہ دیشی بلے بازوں کے لیے یہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ نہایت مشکلات سے بھرپور رہا اور ٹورنامنٹ میں ان کا سفر 2 بدترین ناکامیوں کے ساتھ اپنے انجام کو پہنچا۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیشی ٹیم ابوظہبی میں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں 84 رنز اور دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں 73 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔

سپر 12 مرحلے میں 9 مرتبہ ان کے بلے باز اسکور کیے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ اب تک کسی بھی ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں کسی بھی ٹیم کے کھلاڑی اتنی بار صفر پر آؤٹ نہیں ہوئے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں سومیہ سرکار اپنے ٹی20 کرکٹ کیریئر میں 10ویں بار صفر پر اپنی وکٹ دے بیٹھے تھے۔

ٹی20 میچوں میں سب سے زیادہ صفر پر آؤٹ ہونے والے کھلاڑی آئرلینڈ کے کیون او برائن ہیں۔ واضح رہے کہ وہ اپنے کیریئر میں کھیلی گئی 103 اننگز میں سے 12 میں صفر پر آؤٹ ہوچکے ہیں۔

سپر 12 میں اب تک پاکستان وہ واحد ٹیم ہے جس کا کوئی کھلاڑی بغیر رنز بنائے پویلین نہیں لوٹا۔

200 رنز کا پہاڑ

33 میچوں کے بعد جاکر پہلی بار 200 سے زائد رنز کا اسکور اس وقت دیکھنے کو ملا جب بھارت نے ابوظہبی میں افغانستان کے خلاف کھیلے گئے میچ میں 210 رنز کا پہاڑ کھڑا کردیا تھا۔ اس سے قبل افغانستان نے شارجہ کے مقام پر اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ میں 190 رنز کا سب سے بڑا ٹوٹل بنایا تھا۔

ٹی20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں بھارت کا یہ دوسرا سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔ اس سے پہلے بھارت 2007ء میں ڈربن کے مقام پر کھیلے گئے انگلینڈ کے خلاف میچ میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 218 رنز کا اپنا سب سے بڑا ٹوٹل بنا چکا ہے، اس میچ کو اسٹورٹ براڈ کی 6 گیندوں پر یووراج سنگھ کے لگائے گئے 6 چھکوں کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے۔

شاندار واپسی

بھارت کے لیگ اسپنر روی چندرن ایشون نے افغانستان کے خلاف میچ میں 14 رنز دے کر 2 بلے بازوں کو آؤٹ کرتے ہوئے ٹی20 کرکٹ میں ناقابلِ فراموش واپسی کی ہے۔ 35 سالہ لیگ اسپنر بھارت کی ٹیسٹ ٹیم کے مستقل رکن ہیں لیکن جون 2017ء کے بعد پہلی بار ٹی20 میچ کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے آخری بار 2016ء میں فلوریڈا کے مقام پر ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 میچ میں وکٹ لی تھی۔

اس ٹورنامنٹ سے قبل ایشون نے آخری بار 2016ء میں فلوریڈا کے مقام پر ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 میچ میں وکٹ لی تھی۔
اس ٹورنامنٹ سے قبل ایشون نے آخری بار 2016ء میں فلوریڈا کے مقام پر ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 میچ میں وکٹ لی تھی۔

ایشون 2017ء اور 2021ء کے درمیان کھیلے گئے 65 ٹی20 میچوں سے غائب رہے۔ ان سے پہلے ٹی20 میچوں کے طویل ترین وقفے کے بعد واپسی کرنے والے واحد بھارتی کھلاڑی سنجو سیمسن تھے۔ واضح رہے کہ سیمسن کی 73 میچوں کے وقفے کے بعد واپسی ہوئی تھی۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں مستقل نظر آنے والے چہرے

بنگلہ دیشی ٹیم اب تک ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کے 33 میچ کھیل چکی ہے اور ٹیم کا ایک کھلاڑی ایسا ہے جو ہر میچ کھیلا ہے۔ دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں مشفق الرحیم مسلسل 33ویں بار بنگلہ دیش کی نمائندگی کرنے کے لیے میدان میں اترے اور بھارت کے ایم ایس دھونی کا (33 میچوں پر مشتمل) ریکارڈ برابر کیا۔

مشفق الرحیم— تصویر: اے ایف پی
مشفق الرحیم— تصویر: اے ایف پی

صرف 2 ایسے کھلاڑی ہیں جو ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میچوں میں طویل عرصہ مستقل طور پر کھیلتے نظر آئے ہیں۔ ان میں سے پہلے پاکستان کے شاہد آفریدی (جنہوں نے 2007ء اور 2016ء کے درمیان مسلسل 34 میچ کھیلے) اور دوسرے سری لنکا کے تلکارتنے دلشان (جنہوں نے ٹورنامنٹ کے ابتدائی 6 ایڈیشنز میں مسلسل 35 میچ کھیلے) ہیں۔

تاریخ ساز شراکت دار

پاکستان کے مایہ ناز اوپنرز محمد رضوان اور بابر اعظم نے ابوظہبی میں نمیبیا کے خلاف میچ میں 113 رنز کی ساجھے داری قائم کی اور یوں وہ ٹی20 میچوں کی تاریخ میں 5 مرتبہ 100 رنز کی شراکت داری قائم کرنے والی جوڑی بن گئے ہیں۔

رواں ٹی20 ورلڈ کپ میں بابر اور رضوان دوسری بار 100 رنز کی شراکت داری قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے دبئی میں بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرائے گئے میچ میں بھی 152 کی شراکت داری قائم کی تھی۔

بابر اور رضوان ٹی20 میچوں کی تاریخ میں 5 مرتبہ 100 رنز کی شراکت داری قائم کرنے والے پہلے اوپنرز بن گئے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
بابر اور رضوان ٹی20 میچوں کی تاریخ میں 5 مرتبہ 100 رنز کی شراکت داری قائم کرنے والے پہلے اوپنرز بن گئے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

ٹی20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں نمیبیا کے خلاف میچ میں (49 گیندوں پر 70 رنز بناکر) تیسری نصف سنچری بنانے والے بابر اعظم ٹی20 ورلڈ کپ رینکنگ میں ایک بار پھر پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔ ٹی20 ورلڈ کپ کے کسی بھی ایڈیشن میں 3 نصف سنچریاں بنانے والے وہ واحد کپتان ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں