دو برس میں ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیا گیا، عثمان ڈار

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2021
اکتوبر 2019 سے رواں سال اکتوبر تک 35 ارب روپے سے زائد نوجوانوں میں تقسیم بھی کیے گئے ہیں، معاون خصوصی برائے نوجوان امور - فوٹو: ٹوئٹر
اکتوبر 2019 سے رواں سال اکتوبر تک 35 ارب روپے سے زائد نوجوانوں میں تقسیم بھی کیے گئے ہیں، معاون خصوصی برائے نوجوان امور - فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نوجوان امور عثمان ڈار نے وزیراعظم عمران خان کو بتایا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کو کامیاب جوان نیشنل یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام پر دو سالہ پیش رفت کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عثمان ڈار نے کہا کہ اکتوبر 2019 سے رواں سال اکتوبر تک 35 ارب روپے سے زائد نوجوانوں میں تقسیم بھی کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت جلد ہی 5 مزید نوجوانوں کے لیے اقدامات شروع کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ویژن 2030 نامی پروگرام کا ڈیزائن تیار کیا جا رہا ہے، 2023 تک یہ پروگرام ملک میں روزگار فراہم کرنے اور کاروبار کو فروغ دینے کا سب سے بڑا ذریعہ ہوگا۔

وزیراعظم نے نوجوانوں کو تمام شعبوں میں شامل کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ بہتر مستقبل کے مقصد میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں 24 فیصد تعلیم یافتہ افراد بے روزگار ہیں، رپورٹ

واضح رہے کہ حکومت ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے نوجوانوں کی توانائی کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف یوتھ انٹرپرینیورشپ اسکیم کے تحت 30 ارب روپے تقسیم کیے گئے، یہ رقم پورے ملک کے نوجوانوں میں خالصتاً میرٹ اور شفاف طریقے سے تقسیم کی گئی۔

دو سال کے عرصے میں 22 ہزار نئے کاروبار شروع کیے گئے اور 50 ہزار لوگوں کو براہ راست روزگار ملا۔

عثمان ڈار نے کہا کہ کامیاب جوان یوتھ انٹرپرینیورشپ پروگرام کے ذریعے 16 ہزار 617 نوجوان فائدہ اٹھانے والوں نے کاروباری قرضے حاصل کیے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کامیاب جوان اسکل اسکالرشپ کے تحت 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی تھی اور ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کو جدید ترین تکنیکی معلومات فراہم کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے 2 خصوصی پروگرامز شروع کیے ہیں، وزیراعظم

کہا گیا کہ پاکستان بھر میں 95 ہزار 710 افراد کو کامیاب جوان اسکل اسکالرشپ پروگرام کے تحت وظائف سے نوازا گیا ہے، یہ افراد مختلف شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

ملک کی 68 فیصد سے زائد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے اور حکومت تعلیم اور ہنر کی تربیت کے ذریعے ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے اس بڑی آبادی کو ایک عظیم اثاثے میں تبدیل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

عثمان ڈار نے رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران نوجوانوں پر مبنی اقدامات اور پالیسیوں کی عدم موجودگی نوجوان نسل میں محرومیوں میں اضافے کا باعث بنی۔

تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے معیار کو مستحکم کرنے کے لیے جنوری 2020 میں 10 ارب روپے کا اسکلز فار آل (ہنرمند پاکستان) پروگرام شروع کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو مارکیٹ کے لیے روایتی اور ہائی ٹیک مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے جو کیریئر کے لیے ضروری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں