آئی سی سی ٹی20 کرکٹ ورلڈ کپ 2021ء کے گروپ مراحل اپنے اختتام کو پہنچ گئے ہیں اور اب شائقین کو سیمی فائنلز کا انتظار ہے۔ ٹی20 ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل آج نیوزی لینڈ اور انگلیڈ کے مابین کھیلا جانا ہے۔

اس ہائی وولٹیج میچ سے قبل آپ کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے اس ٹاکرے کے حوالے سے 5 اہم نکات ضرور جاننے چاہیئں۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کا سفر

انگلینڈ 2010ء کے ٹی20 ورلڈ کپ کا فاتح رہا ہے۔ اس ورلڈ کپ میں اس نے سیمی فائنل میں سری لنکا اور فائنل میں آسٹریلیا میں کو شکست دی تھی۔ اس کے بعد انگلینڈ نے 2016ء میں منعقد ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کی جہاں اسے ویسٹ انڈیز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب اگر نیوزی لینڈ کی بات کی جائے تو نیوزی لینڈ اب تک ٹی20 ورلڈ کپ کے ٹائٹل سے محروم رہا ہے۔ اگرچہ 2007ء اور 2016ء میں منعقد ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ میں وہ سیمی فائنل تک ضرور پہنچا لیکن کبھی اس سے آگے نہیں بڑھ سکا۔

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین مقابلوں کی تاریخ

بین الاقوامی ٹی20 کرکٹ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کُل 21 مرتبہ آمنے سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے 13 مرتبہ انگلینڈ کو فتح حاصل ہوئی اور 7 مرتبہ جیت نیوزی لینڈ کے حصے میں آئی جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔

انگلینڈ کی 13 میں سے 6 فتوحات 2008ء سے 2013ء کے دوران مسلسل حاصل ہوئیں۔ ٹی20 میں ان دونوں کا آخری ٹاکرا 2019ء میں ہوا جہاں معمول کے کھیل میں تو دونوں ٹیموں کا اسکور برابر رہا لیکن سُپر اوور میں جونی بیئرسٹو کے 2 چھکوں اور پھر کرس جورڈن کی بہترین باؤلنگ کی وجہ سے انگلیڈ وہ میچ بھی جیت گیا۔

زخمی کھلاڑی

اس اہم ترین میچ میں انگلینڈ کو جیسن روئے کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی جو جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں پیر میں چوٹ لگنے کے باعث زخمی ہوگئے تھے۔

جیسن روئے کی عدم دستیابی کے باعث جیمز ونس کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے مگر جاس بٹلر کے ساتھ اوپننگ کون کرے گا، اس حوالے سے کچھ بھی حتمی نہیں۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے لوکی فرگوسن بھی انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ یوں نیوزی لینڈ کے پاس ایک فاسٹ باؤلر کم تو ہوگا لیکن وہ اپنی مجموعی باؤلنگ سے اس کمی کو پورا کرلیں گے۔

اسٹیڈیم اور وکٹ کی صورتحال

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیمی فائنل شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم ابوظبی میں کھیلا جائے گا۔ اس اسٹیڈیم میں ٹی20 ورلڈ کپ کے گزشتہ 6 میچوں کو دیکھا جائے تو 3 مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنے والی اور 3 ہی مرتبہ پہلے باؤلنگ کرنے والی ٹیم جیتی ہے۔ یوں ممکن ہے کہ ہمیں 2 برابر کی ٹیموں کے درمیان ایک سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے۔

بہترین بلے باز اور باؤلرز

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ دونوں ہی ٹیموں کے پاس ٹی20 ورلڈ کپ کے بہترین بلے باز موجود ہیں۔ انگلیڈ کے جاس بٹلر اب تک 5 اننگز میں 240 رنز اسکور کرچکے ہیں جبکہ نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل نے 5 اننگز میں 176 رنز بنائے ہیں۔

دونوں ہی ٹیموں کے پاس ایسے باؤلر موجود ہیں جن کا شمار اس ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں ہوتا ہے۔ انگلینڈ کے پاس عادل رشید ہیں جو 5 میچوں میں 8 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں تو نیوزی لینڈ کے پاس ٹرینٹ بولٹ ہیں جنہوں نے 5 میچوں میں 11 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

نیوزی لینڈ کے اش سوڈھی نے بھی 5 میچوں میں 8 وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن ان کا اکانومی ریٹ اور اوسط عادل رشید سے خراب ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں