افغانستان میں غذائی قلت: فنڈ قائم کردیا، عوام عطیات جمع کراسکتے ہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2021
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ  افغانستان میں 2 کروڑ  30 لاکھ افراد خوراک کی کی کا شکار ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں 2 کروڑ 30 لاکھ افراد خوراک کی کی کا شکار ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں 2 کروڑ 30 لاکھ افراد خوراک کی کمی کا شکار ہیں اور اب تک 8 بچے خوراک کی عدم دستیابی کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں، ہم دنیا کو اپنے خدشات کا پہلے ہی اظہار کرچکے تھے لیکن اب ہم تمام ممکنہ اقدامات اٹھائیں گے جو افغان باشندوں کے لیے مناسب ہوں گےاس لیے فنڈ قائم کردیے ہیں تاکہ عوام عطیات جمع کراسکتے ہیں۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ سے متعلق بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ کابینہ نے وافر مقدر میں گندم اور چاول افغانستان بھیجنے اور افغانستان کی تمام درآمدات پر ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزیدپڑھیں:افغانستان میں ڈالر اسمگل ہونے سے ملک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا اجلاس اسلام آباد میں آئندہ ماہ منعقد کیا جائے گا جہاں مسلم ممالک سے خوارک سے متعلق افغانستان کے مسائل کے حل کے لیے اپیل کی جائے گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اگر افغانستان کو خوراک کے بحران سے نہیں بچایا گیا تو صورتحال ناقابل یقین تک خراب ہوجائے گی اور اس بارے میں ہر فورم اور سطح پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے خصوصی فنڈ قائم کردیا ہے جس میں پاکستان کے عوام عطیات جمع کراسکتے ہیں۔

مزیدپڑھیں:پاکستان میں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں مہنگائی کم ہے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئندہ چند روز میں پاکستان کا دورہ کرنے والے افغانستان کے وفد کے ساتھ انسانی المیہ سے متعلق بھی بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اثاثے منجمد ہونے کی وجہ سے وہاں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور انہیں بیرونی امداد بھی حاصل نہیں ہے جس کی وجہ سے افغانستان کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

افغانستان سے انتہائی مایوس کن خبریں آرہی ہیں کہ خوراک کے لیے بچوں کو فروخت کیا جارہا ہے.

’کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمت کردیا ہے‘

علاوہ ازیں فواد چوہدری نےبتایا کہ عالمی منڈی گیس اور آر ایل این جی کی قیمت بڑھنے کے پیش نظر اور گیس کے غیر قانونی استعمال روکنے کے لیے وفاقی کابینہ نے کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمت 6.5 ڈالر سے بڑھا کر 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کردیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ قیمتوں کا اطلاق 15 نومبر 2021 سے 31 مارچ 2022 تک ہوگا، اس اضافے کا گھریلو صارفین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزیدپڑھیں: حکومت کی گیس کے نرخ میں 37 فیصد تک اضافے کی تجویز

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کا کردار متنازع رہا ہے، جو بھی چیز آتی ہے وہ اسے تین گنا زیادہ کرکے دکھاتا ہے جس سے اپنا اور ملک کا نقصان کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک مسئلہ ہے جسے بہت جلد ’ڈیل‘ کریں گے۔

’سیاحت کو فروغ دینے کیلئے پی ٹی ڈی سی کی املاک کی لیز ہوگی‘

ان کا کہنا تھا کہ مقامی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر میں واقع پی ٹی ڈی سی کی املاک کو شفاف طریقے کے نجی شعبے کو لیز پر دینے کی منظوری دی ہے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ ہی منصوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے بھی ہوگا، اس وقت سیاحت کا رحجان بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔

مزیدپڑھیں: سال 2021 میں سیاحت کیلئے 52 بہترین مقامات میں لاہور شامل

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں پی ٹی ڈی سی کی املاک کو لیز کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ بلوچستان نے کہا کہ وہ حتمی فیصلہ کرکے آگاہ کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی کی املاک صوبوں کے حوالے کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ انہیں خود لیز کریں اور یہ ہی پیشکش ہم نے حکومت سندھ کو کی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’حکومت سندھ پی ٹی ڈی سی کی املاک کو لے کر لیز کرائی، سندھ میں موجود املاک بعد میں دبئی سے نکلتی ہیں لیکن ایک مرتبہ پھر کوشش کرلیتے ہیں کہ وہ پی ڈی ٹی سی کی املاک کو ترقی دے دیں۔

’اپوزیشن آئندہ 5 سال بھی انتظار کرے‘

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے حکومت گرانے کے لیے 3 سال کوششیں کرلی لیکن وہ کچھ نہیں کرسکتے اور اب انہیں مزید 2 سال انتظار کرنا ہوگا بلکہ آئندہ پانچ سال بھی انتظار کی زحمت اٹھانی پڑے گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس لیڈر ہے اور نہ ہی کوئی پروگرام ہے، اپوزیشن پہلے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا سیکھیں، 90 کی دہائی نہیں ہے کہ ہروقت سازشیں کرتے رہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی تھم جائے گی، 2023 میں الیکشن کی جانب جائیں گے۔

’ٹی ٹی پی میں تمام پاکستانی ہیں، ایک موقع دینا چاہیے‘

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کا عمل آئین کے تحت ہوگا، اس لیے تمام متحارب گروپس کو پاکستان کے آئین کا احترام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں تمام پاکستانی ہیں اور ریاست انہیں ایک موقع دینا چاہتی ہے، اگر وہ پاکستان کے ساتھ اپنی وفاداری کا اظہار کریں گے تو ہم انہیں یقنی طور پر ایک موقع دیں گے۔

مزیدپڑھیں: ٹی ٹی پی سے مذاکرات سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر صحافیوں، سیاست دانوں کی تنقید

فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو ٹی ٹی پی کے ساتھ مضبوط پوزیشن کے ساتھ بات کرنی چاہیے، ہمیں یقین ہے کہ افغانستان نے ہم سے متحارب گروپ کے ساتھ مذاکرات کےلیے کہا تھا، ٹی ٹی پی کے پاکستان کی جانب اچھے خیالات ہے، افغانستان کی نئی قیادت پاکستان میںامن کی خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی لوگ اور جنگ کے متاثرین کو بھی ان کو مذاکرات میں شامل کیا جائے گا۔

’پارٹی اراکین کو قومی اسمبلی میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت ‘

علاوہ ازیں سرکاری نیوز ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم نے اہم قوانین کی منظوری اور جوابات دینے کے لیے کابینہ اراکین اور پارٹی اراکین کی قومی اسمبلی میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور نیشنل فوڈ سیکورٹی میں سی ای او اور ایم ڈی کی خالی اسامیوں کا جائزہ لیا گیا، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے آگاہ کیا کہ اس وقت وزارت کے زیر انتظام اداروں میں 6 اسامیاں خالی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے فوڈ سیکیورٹی میں 5 اسامیاں خالی ہیں، دونوں وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان اسامیوں کو جلد پُر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

’مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے پنکھوں کا معیار بہتر بنائیں گے‘

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے پنکھوں کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کی لازمی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیار پر تیار ہونے والے پنکھوں کی تیاری سے فائدہ ہو گا کہ بجلی کی کھپت میں کمی ہوگی اور اس طرح مقامی سطح پر تیار ہونے والے پنکھوں کو عالمی منڈی میں بھی فروخت کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کے تعاون سے 911 کی ہیلپ لائن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد تمام دیگر ہیلپ لائن 911 میں ضم ہوجائیں گی۔

وفاقی کابینہ میں سفارشات و منظوریاں

برآمدات میں اضافے کے لیے وزارت کامرس نے اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 25-2020 منظور کرنے کی سفارش کی ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت ہنگامی صورتحال کے پیش نظر افغانستان کو آٹا برآمد کرنے کی سفارش کی گئی۔

کابینہ نے سیکیورٹیز اینڈ فیوچرز مارکیٹ بل 2021 کی اصولی منظوری دی۔

پی ٹی ڈی سی کی خیبر پختونخوا اور پنجاب میں واقع پی ٹی ڈی سی کی املاک، ملازمین اور واجبات متعلقہ صوبوں کو منتقل کرنے کی منظوری دی جبکہ سندھ اور بلوچستان کے ساتھ اس سلسلے میں مشاورت کا عمل جاری ہے۔

کابینہ نے ڈاکٹر سیف الدین جونیجو کی بطور چیئرمین ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اتھارٹی تعیناتی کی منظوری دی۔

کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے افغان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ 2010 میں 6 ماہ کے لیے توسیع کرنے کی منظوری دی ہے۔

کابینہ نے پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں