امریکا کے نئے مندوب برائے افغانستان رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے

اپ ڈیٹ 10 نومبر 2021
افغانستان کے لیے امریکی مندوب کی حیثیت سے یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا— تصویر: ٹوئٹر
افغانستان کے لیے امریکی مندوب کی حیثیت سے یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا— تصویر: ٹوئٹر

واشنگٹن: امریکا کے نئے مندوب برائے افغانستان تھامس ویسٹ، طالبان اور افغانستان میں مستقبل کی کسی حکومت کے بارے میں امریکی توقعات واضح کرنے کے لیے رواں ہفتے اسلام آباد پہنچیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے لیے امریکی مندوب کی حیثیت سے یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔

تھامس ویسٹ زلمے خلیل زاد کی جگہ تعینات ہوئے تھے جنہوں نے ہنگامہ خیز 3 سالہ دور کے بعد یہ عہدہ چھوڑا تھا، اس دوران انہوں نے طالبان سے مذاکرات بھی کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیلئے امریکا کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد مستعفی

اس معاہدے کے نتیجے میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا ہوا اور بائیڈن انتظامیہ کو جنگ زدہ ملک سے افراتفری سے نکلنے میں مدد ملی، ساتھ ہی اس نے کابل پر طالبان کے قبضے کی بھی راہ ہموار کی۔

جب براک اوباما امریکی صدر تھے اس وقت تھامس ویسٹ نے قومی سلامتی کونسل کے عملے میں زلمے خلیل زاد کے نائب کے فرائض سرانجام دیے تھے۔

ایک نیوز بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بتایا کہ تھامس ویسٹ جو ابھی برسلز میں موجود ہیں وہ برطانیہ، پاکستان اور بھارت کا بھی دورہ کریں گے۔

نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان توقعات کو واضح کرتے رہیں گے جو ہم طالبان اور مستقبل کی کسی بھی افغان حکومت سے رکھتے ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا نیا امن مندوب افغانستان کا دورہ بھی کرے گا، محکمہ خارجہ کے اہلکار نے کہا کہ ’ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے‘۔

مزید پڑھیں: زلمے خلیل زاد کا تمام فریقین سے افغانستان میں تشدد میں کمی کا مطالبہ

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واضح نہیں کہ تھامس ویسٹ کب طالبان عہدیداروں کے ساتھ دوحہ میں مذاکرات کریں گے۔

ایک ٹوئٹ میں تھامس ویسٹ نے کہا کہ وہ افغانستان میں آگے بڑھنے کے لیے اتحادیوں اور یورپی یونین کے ساتھ مشاورت کرنے کے لیے برسلز میں ہیں۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا کردار نبھانا اعزاز کی بات ہے، میں امریکا کے اہم مفادات کو آگے بڑھانے اور افغان عوام کی حمایت کا منتظر ہوں۔

خیال رہے کہ تھامس ویسٹ نے پیر کے روز اپنا نیا عہدہ سنبھالا تھا، امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک علیحدہ ٹوئٹ میں کہا کہ انہوں نے ان کے دورے سے قبل تھامس ویسٹ کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا تاکہ ’بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ افغانستان پر تبادلہ خیال کیا جاسکے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اشرف غنی کے اچانک فرار ہونے سے شراکت اقتدار کا معاہدہ ناکام ہوگیا، زلمے خلیل زاد

برسلز سے صحافیوں کے ساتھ ورچوئل بریفنگ کرتے ہوئے تھامس ویسٹ کا کہنا تھا کہ امریکا، افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بارے میں پریشان ہے اور القاعدہ کی موجودگی کے حوالے سے بھی شدید تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا، دوحہ میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کی تیاری کر رہا ہے لیکن اس نے کوئی تاریخ نہیں بتائی۔

داعش کے عسکریت پسندوں کی جانب سے لاحق خطرے کے بارے میں تھامس ویسٹ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی میڈیا نے کہا کہ افغانستان کے نئے طالبان حکمرانوں کو بھی اپنے نظریاتی دشمن، داعش کے مقامی دھڑے داعش خراسان کے بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

تھامس ویسٹ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا، داعش کے حملوں میں اضافے سے پریشان ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ طالبان ان کے خلاف کامیاب ہوں، القاعدہ کی بھی وہاں موجودگی ہے اور ہمیں اس پر بھی بہت تشویش ہے۔

امریکی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ القاعدہ کی موجودگی طالبان کے ساتھ ہماری بات چیت میں ہمارے لیے مسلسل تشویش کا معاملہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں