ٹی20 ورلڈ کپ: پاکستان کو سیمی فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست

اپ ڈیٹ 12 نومبر 2021
میچ میں فتح کے بعد میتھیو ویڈ اور مارکس اسٹوئنس جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
میچ میں فتح کے بعد میتھیو ویڈ اور مارکس اسٹوئنس جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
ٹی20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے— فوٹو: اے ایف پی
ٹی20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم نے آؤٹ ہونے سے قبل 39رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم نے آؤٹ ہونے سے قبل 39رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
فخر زمان نے بھی جارحانہ بیٹنگ کا مطاہرہ کیا اور نصف سنچری اسکور کی— فوٹو: اے پی
فخر زمان نے بھی جارحانہ بیٹنگ کا مطاہرہ کیا اور نصف سنچری اسکور کی— فوٹو: اے پی
شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کی— فوٹو: اے پی
شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کی— فوٹو: اے پی
شاداب خان نے چاروں اوورز میں ایک ، ایک وکٹ حاصل کی — فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان نے چاروں اوورز میں ایک ، ایک وکٹ حاصل کی — فوٹو: اے ایف پی

ٹی20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

دبئی میں کھیلے گئے ٹی20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے پہلے اوور میں محتاط انداز اپنایا اور بابر اعظم نے اسٹارک کو باؤنڈری لگا کر کھاتا کھولا اور پھر اگلے اوور میں جوز ہیزل وُڈ کو بھی چوکا لگایا۔

محمد رضوان کو اننگز کی ابتدا میں ہی نئی زندگی ملی اور گلین میکسویل کی گیند پر ڈیوڈ وارنر ان کا کیچ نہ لے سکے۔

دونوں اوپنرز نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے آسٹریلین باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور پاور پلے میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

پاکستان نے پاور پلے میں 47 رنز بنائے جو ان کا رواں ورلڈ کپ میں کسی بھی ٹیم کے خلاف پاور پلے میں کیا گیا سب سے بہترین اسکور ہے۔

اس اننگز کے دوران بابر اعظم نے مچل مارش کو چوکا لگا کر ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں ڈھائی ہزار رنز کا سنگ میل عبور کر لیا اور سب سے کم اننگز میں یہ کارنامہ سرانجام دینے کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔

اس سے قبل یہ ریکارڈ بھارتی کپتان ویرات کوہلی کے پاس تھا لیکن اب بابر اعظم نے 62اننگز میں ڈھائی ہزار رنز بنا کر یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

اوپنرز نے پاکستان کو 71رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر ایڈم زامپا کو چھکا مارنے کی کوشش میں بابر کی 39رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی، ان کی اننگز میں پانچ چوکے شامل تھے۔

دوسرے اینڈ سے محمد رضوان نے بہترین بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور رواں سال ٹی20 کرکٹ میں ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا جس کے ساتھ ہی وہ ٹی20 کرکٹ کی تاریخ میں ایک سال میں ہزار رن بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔

انہوں نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے ہیزل وُڈ کو چھکا مارنے کے ساتھ ساتھ اسی اوور میں نصف سنچری بھی مکمل کی۔

رضوان اور فخر نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 72رنز کی شراکت قائم کی اور جوش ہیزل وُڈ کے ایک اوور 21رنز بٹورے جنہوں نے اپنے چار اوورز کے کوٹے میں 49رنز دیے۔

رضوان نے 52 گیندوں پر چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 67رنز کی اننگز کھیلی اور مچل اسٹارک کو وکٹ دے بیٹھے۔

نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف میچ میں چھکے لگانے والے آصف علی اس مرتبہ پہلی ہی گیند پر کیچ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

شعیب ملک کا بلا بھی اس مرتبہ خاموش رہا اور مچل اسٹارک نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

فخر زمان نے آخری اوور میں دو چکے لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور پاکستان نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 176رنز بنائے۔

فخر زمان نے 32 گیندوں پر 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 55 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

پیٹ کمنز کے اوور میں صرف 3 رنز آنے کے باوجود پاکستان نے آخری 4 اوورز میں 54 رنز بنائے۔

آسٹریلیا نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے اوور کی تیسری ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے آسٹریلین کپتان ایرون فنچ کو چلتا کردیا جو گولڈن ڈک کاشکار ہوئے۔

اننگز کے چوتھے اوور میں ڈیوڈ وارنر نے عماد وسیم کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان کے ایک اوور میں 17رنز بنائے اور پھر حارث رؤف کے اوور میں 14رنز بٹورے۔

وارنر اور مچل مارش نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے51 رنز کی شراکت قائم کی لیکن 52 کے مجموعے پر شاداب خان کو چھکا مارنے کی کوشش میں مچل مارش کیچ دے بیٹھے۔

ڈیوڈ وارنر نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا لیکن دوسرے اینڈ سے شاداب نے ایک اور اہم وکٹ لیتے ہوئے اسٹیو اسمتھ کو بھی چلتا کردیا جو صرف 5 رنز بنا سکے۔

وارنر نے 49 رنز کی اننگز کھیلی لیکن وہ نصف سنچری مکمل نہ کر سکے اور شاداب نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے انہیں رضوان کے ہاتھوں کیچ کرا کر پاکستان کو اہم کامیابی دلائی۔

شاداب خان نے شاندار اسپیل کرتے ہوئے پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی دلائی اور حارث رؤف کے عمدہ کیچ کی بدولت گلین میکسویل کو بھی پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

شاداب خان نے چاروں اوورز میں ایک ، ایک وکٹ حاصل کی اور 4 اوورز کے کوٹے میں 26 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔

96رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد مارکس اسٹوئنس کا ساتھ دینے میتھیو ویڈ آئے اور دونوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان سے جیتی بازی چھین لی۔

آسٹریلیا کو آخری دو اوورز میں فتح کے لیے 22 رنز درکار تھے لیکن شاہین کے اوور میں حسن علی نے میتھیو ویڈ کا آسان کیچ ڈراپ کردیا۔

ویڈ نے اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور اگلی تین گیندوں پر چھکے جڑ کر اپنی ٹیم کی جیت پر مہر ثبت کردی۔

دونوں کھلاڑیوں نے 40 گیندوں پر 81 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی، ویڈ نے 17 گیندوں پر 4 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 41رنز بنائے جبکہ اسٹوئنس نے 31 گیندوں پر 40رنز کی اننگز کھیلی۔

آسٹریلیا نے میچ میں 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا جہاں اس کا مقابلہ اتوار کو نیوزی لینڈ سے ہو گا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، فخر زمان، محمد رضوان، شعیب ملک، حارث رؤف، محمد حفیظ، شاہین شاہ، حسن علی، عماد وسیم، آصف علی، شاداب خان۔

آسٹریلیا: ایرون فنچ(کپتان)، اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، گلین میکسویل، میتھیو ویڈ، مچل مارش، مارکس اسٹوئنس، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک، ایڈم زامپا اور جوش ہیزل وُڈ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں