اعظم سواتی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش، جواب کیلئے مہلت مانگ لی

اپ ڈیٹ 12 نومبر 2021
اعظم سواتی کے وکیل  نے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کرلی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
اعظم سواتی کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کرلی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر ریلوے اعظم سواتی جنہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور اس کے سربراہ کے خلاف الزامات پر 2 شوکاز نوٹسز جاری ہوئے تھے، ای سی پی کے دو رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اعظم سواتی کے ہمراہ سینیٹر شہزاد وسیم، مرزا محمد آفریدی، سیف اللہ نیازی، اعجاز چوہدری، فرخ حبیب اور شہباز گل بھی موجود تھے۔

ای سی پی کے 2 اراکین نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل بینج وزیر ریلوے پر فرد جرم عائد کرنا چاہتا تھا لیکن اعظم سواتی کے چیف کونسل کے طور پر پیش ہونے والے وکیل علی ظفر نے موقف اپنایا کہ فرد جرم نوٹس کے جواب کے بعد ہی عائد کی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کردیے

جب بینچ نے کہا کہ اعظم سواتی کو دو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں تو علی ظفر کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کو دوسرا نوٹس موصول نہیں ہوا اور انہوں نے نوٹس کی کاپی کے لیے درخواست دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سماعت میں جونیئر کونسل پیش ہوا تھا۔

اعظم سواتی کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے کچھ وقت مانگا جس کے بعد سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

ای سی پی کی جانب سے اعظم سواتی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن کے خلاف الزامات لگانے پر توہین عدالت کے تحت نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا اعظم سواتی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

اعظم سواتی اور فواد چوہدری کو اس سےقبل بھی اسی نوعیت کیس میں کمیشن کے روبرو پیش نہ ہونے پر نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں۔

ستمبر میں وزیر ریلوے نے الیکشن پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کی اور رشوت وصول کیے۔

انہوں نے مزید کہا تھاکہ اسے ادارے کو نذر آتش کردینا چاہیے۔

علاوہ ازیں انہوں الیکشن کمیشن کے سربراہ (سی ای سی) کے تقرر پر سوال بھی اٹھائے تھے۔

اُدھر فواد چوہدری نے الزام عائد کیا تھا کہ ای سی پی اپوزیشن ہیڈ کوارٹر بن رہا ہے، اور چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کی زبان استعمال کر رہے ہیں۔

یہ الزامات تب سامنے آئے تھے جب الیکشن کمیشن نے الیکشن کے ترمیمی ایکٹ پر سوال اٹھایا، جس میں آئندہ الیکشنز کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی ترامیم شامل تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

دریں اثنا سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا کی غیر ملکی شہریت چھپانے سے متعلق کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے 4 ہفتوں کے لیے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی تھی۔

درخواست گزار عبدالقدیر مندوخیل کا کہنا تھا کہ سابق وزیر نے اپنی غیر ملکی شہریت کب ترک کی تھی اس حوالے سے انکشاف ہونا باقی ہے۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ وہ تحریری دلائل پیش کریں گے اور بینچ سے مطالبہ کریں گے کہ درخواست کو دوبارہ سنا جائے۔

سماعت کے دوران بینچ نے یہ بات واضح کی تھی کہ آئندہ سماعت کے دوران حتمی دلائل سنیں جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں