آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2021ء کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

تاہم اس میچ کی دوسری اننگ میں محمد حفیظ کی جانب سے کروائی گئی نو-بال پر آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کے چھکے نے شائقین کرکٹ کو دو گروہوں میں تقسیم کردیا ہے۔

کچھ شائقین کے مطابق وارنر کو زیادہ رنز کا ایک موقع نظر آیا اور انہوں نے اس کا استعمال بھی کیا جبکہ دیگر کے مطابق وارنر کا یہ عمل اسپورٹس مین اسپرٹ کے خلاف ہے۔

قانون کیا کہتا ہے؟

کرکٹ قوانین کے اعتبار سے تو وارنر کا عمل غیر قانونی نہیں ہے تاہم عام طور پر بلے باز اس قسم کی نو-بال پر کوئی شارٹ نہیں کھیلتے اور اس قسم کی بال کا فائدہ اٹھانا اسپورٹس مین اسپرٹ کے خلاف تصور کیا جاتا ہے۔

بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے اس معاملے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وارنر کو اس عمل پر شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں یہ بھی کہا کہ رکی پونٹنگ اور شین وارن ویسے تو اسپورٹس مین اسپرٹ کی بات کرتے ہیں تو کیا وہ اب کچھ کہیں گے؟

اس حوالے سے ایک ٹوئٹر صارف نے سوال اٹھایا کہ زیادہ ضروری گیم کے قوانین ہیں یا پھر گیم کی اسپرٹ؟

شہباز احمد نامی صارف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوڈ وارنر کا عمل کسی صورت بھی کرکٹ کی اسپرٹ کے مطابق نہیں تھا۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ہم ڈیوڈ وارنر سے اس عمل کی امید نہیں کر رہے تھے‘۔

ایک صارف نے وارنر کے چھکا لگاتے وقت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ گراؤنڈ کے باہر تو آسٹریلیا کھیل کی اسپرٹ کی بات کرتا ہے اور گراؤنڈ کے اندر یہ دیکھیے۔

اس کے برعکس ٹوئٹر پر کچھ لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ڈیوڈ وارنر کے عمل کو جائز قرار دیا۔

ایک صارف نے گوتم گمبھیر کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیوڈ وارنر نے کچھ غلط نہیں کیا اور ان کا حق تھا کہ ایک خراب بال پر شارٹ لگائیں۔

ایک اور صارف نے سوال اٹھایا کہ ’حفیظ کو ایسی گیند کروانے کو کس نے کہا تھا۔ وارنر نے صحیح کیا۔۔۔ ان کا حق تھا کہ وہ ہر موقع سے فائدہ اٹھائیں‘۔

ہریش گپتا نامی ایک صارف نے بھی گوتم گمبھیر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اس صورتحال میں کچھ غلط نظر نہیں آرہا۔

تبصرے (0) بند ہیں