شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے پر ایلک بولڈون کے خلاف دوسرا مقدمہ دائر

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2021
ایلک بولڈون نے خود پر مقدمات دائر ہونے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا—فائل فوٹو: اے پی
ایلک بولڈون نے خود پر مقدمات دائر ہونے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا—فائل فوٹو: اے پی

گزشتہ ماہ 21 اکتوبر کو فلم ’رسٹ‘ کی شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے والے ہولی وڈ اداکار 65 سالہ ایلک بولڈون کے خلاف دوسرا مقدمہ بھی دائر کردیا گیا۔

ایلک بولڈون نے گزشتہ ماہ 21 اکتوبر کو شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی تھی، جس کے باعث فلم کی ڈائریکٹر فوٹوگرافی 42 سالہ ہیلینا ہچنس موقع پر ہلاک جب کہ ہدایت کار 48 سالہ جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔

ایلک بولڈون کے خلاف گزشتہ ہفتے 11 نومبر کو بھی ’رسٹ‘ کے ہیڈ آف لائٹنگ Serge Svetnoy نے سول مقدمہ دائر کیا تھا۔

اب ان کے خلاف فلم کی ٹیم میں شامل دوسری خاتون رکن بھی مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان پر سنگین الزامات عائد کردیے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایلک بولڈون کے خلاف ’رسٹ‘ کی اسکرپٹ سپروائیزر ممی مشیل نے بھی لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں سول مقدمہ دائر کردیا۔

خاتون نے اپنے مقدمے میں اداکار کے علاوہ فلم پروڈیوسرز اور دیگر افراد کو بھی نامزد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شوٹنگ کے دوران مشہور ہولی وڈ اداکار کی فائرنگ سے خاتون ہلاک، ہدایتکار زخمی

خاتون نے مقدمے میں دعویٰ کیا کہ فلم کے اسکرپٹ کے مطابق ایلک بولڈون کو فائرنگ کرنی ہی نہیں تھی، انہوں نے از خود اسکرپٹ اور شوٹنگ کا حصے نہ ہونے کے باوجود فائرنگ کی۔

خاتون نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ایلک بولڈون نے ہتھیار کو خود چیک نہیں کیا، انہوں نے ٹیم کے دیگر ارکان کی چیکنگ پر اکتفا کرکے شوٹنگ سیکیورٹی کے پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی۔

اداکار کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والی خاتون ممی مشیل—فوٹو: اے پی
اداکار کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والی خاتون ممی مشیل—فوٹو: اے پی

خاتون کے مطابق جس سین میں اداکار نے فائرنگ کی، اسی سین میں انہیں تین مختلف مناظر شوٹ کروانے تھے، جن میں فائرنگ کا کوئی بھی سین نہیں تھا۔

اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے بتایا کہ خاتون نے مقدمے میں فائرنگ کے واقعے کو ذہنی اذیت اور خوف کا سبب قرار دیتے ہوئے ایلک بولڈون کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

مقدمے میں خاتون نے ہرجانے کی رقم کے مطالبے کے علاوہ اداکار سے معافی کا مطالبہ بھی کیا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہوں نے کتنی رقم کا مطالبہ کیا ہے۔

فائرنگ سے ڈائریکٹر فوٹوگرافی ہیلینا ہچنس سے ہلاک ہوگئی تھیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
فائرنگ سے ڈائریکٹر فوٹوگرافی ہیلینا ہچنس سے ہلاک ہوگئی تھیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ایلک بولڈون پر فائرنگ کے واقعے کے بعد یہ دوسرا مقدمہ ہے، اس سے قبل 11 نومبر کو بھی ان کے خلاف لاس اینجلس کی عدالت میں فلم کی ٹیم کے ایک رکن نے سول مقدمہ دائر کیا تھا۔

تاحال ایلک بولڈون کے خلاف فوجداری مقدمے کا کوئی کیس داخل نہیں کیا گیا اور نہ ہی پولیس نے اب تک فائرنگ کے واقعے کو منظم منصوبہ بندی کا واقعہ قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں: شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے والے اداکار ایلک بولڈون کے خلاف مقدمہ دائر

ایلک بولڈون نے 21 اکتوبر کو امریکی ریاست نیو میکسیکو میں رات دیر گئے شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی تھی، جس وجہ سے ہیلینا ہچنس ہلاک جب کہ جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔

ایلک بولڈون کی فلم کی شوٹنگ گزشتہ برس سے جاری تھی اور وہ فلم کے شریک پروڈیوسر بھی ہیں۔

انہوں نے واقعے کے بعد افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک ہونے والی خاتون کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا تھا۔

مذکورہ واقعے سے قبل بھی ایلک بولڈون متنازع واقعات کر چکے ہیں، انہیں کچھ سال قبل پرواز کے اڑان بھرنے کے وقت موبائل فون استعمال کرنے کے الزام میں طیارے سے بھی اتارا گیا تھا جب کہ اس کے علاوہ بھی وہ ساتھی اداکاروں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے خبروں کی زینت بن چکے ہیں۔

ایلک بولڈون پر پہلا مقدمہ کرنے والا فلم کی ٹیم کا رکن—فوٹو: اے پی
ایلک بولڈون پر پہلا مقدمہ کرنے والا فلم کی ٹیم کا رکن—فوٹو: اے پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں