بھارت میں ایک شخص کو 2 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے جس نے پہلے ایک وائپر کے ذریعے مارنے کی ناکام کوشش کے بعد کمرے میں ایک کوبرا چھوڑ کر اپنی بیوی کو قتل کردیا۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سورج کمار نے فروری 2020 کے آخر میں ایک وائپر سانپ کو خریدا اور اسے گھر کی سیڑھیوں پر چھوڑ کر اپنی بیوی کو فون کرکے اوپر سے نیچے آنے کا کہا۔

اسے توقع تھی کہ سانپ اتھرا نامی اس خاتون کو ڈس لے گا مگر اس نے وائپر کو دیکھ کر مدد کے لیے چیخ پکار کی۔

چند دن بعد سورج کمار نے بیوی کے کھانے میں نیند آور ادویات کو ملایا اور پھر اسی وائپر سانپ سے اتھرا کو ڈسوا کر باہر پھینک دیا۔

خوش قسمتی سے اتھرا اس حملے میں بچ گئی اور 52 دن ہسپتال میں رہ کر اپنے والدین کے گھر چلی گئی۔

6 مئی 2020 کو سورج کمار نے ایک بار پھر کوشش کی اور اس بار ایک کوبرا سانپ کو بیوی کے والدین کے گھر لے گیا۔

اس موقع پر اس نے ایک مشروب میں نیند آور ادویات کو ملاکر پلایا اور پھر زبردست سانپ کو اتھرا کے بائیں ہاتھ پر ڈسنے کے لیے مجبور کیا۔

مئی 2020 میں پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'سورج بیوی کے ساتھ کمرے میں ایسے رہا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، اگلے دن وہ صبح اٹھنے کے بعد روز کے معمولات میں مصروف تھا جب بیوی کی ماں کی چیخ نے اسے ہوشیار کیا، وہ خاتون کو ہسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کی'۔

پہلے تو کسی کو شبہ نہیں ہوا مگر اتھرا کے والدین اس وقت مشکوک ہوگئے جب سورج نے بیوی کی موت کے چند دن بعد ہی اس کی جائیداد کی ملکیت حاصل کرنے کی کوشش کی۔

اتھرا ایک امیر خاندان سے تعلق رکھتی تھی جبکہ سورج ایک نجی بینک میں کم تنخواہ پر کام کررہا تھا۔

ان دونوں کی شادی ایک میچ میکنگ سروس کے ذریعے ہوئی تھی اور اتھرا ذہنی طور پر کچھ کمزور تھی۔

اسی وجہ سے شادی کے موقع پر بھاری جہیز بھی دیا گیا تھا جس میں 720 گرام سونا، ایک نئی گاڑی اور 5 لاکھ بھارتی روپے شامل تھے۔

شادی کے چند ماہ بعد سورج کے خاندان نے مزید جہیز کا مطالبہ کیا مگر عدالتی ریکارڈ کے مطابق سورج اپنی بیوی کی معذوری سے تنگ آکر اسے مارنا چاہتا تھا۔

حکام کے مطابق کوبرا سانپ عموماً اس وقت تک حملہ نہیں کرتے جب تک انہیں اکسایا نہ جائے اور رات 8 بجے کے بعد وہ زیادہ تر جسمانی طور پر سست رفتار ہوتے ہیں۔

پولیس نے جائے واردات کا ایک منظر تیار کرکے ایک کوبرا کو ایک پتلے کی جانب اچھالا اور دریافت کیا کہ سانپ نے اس وقت تک حملہ نہیں کیا جب تک اسے اکسایا نہیں گیا۔

عدالت نے سزا کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ قابل نفرت اور بیوی کے قاتل درندے کا کیس تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں