فیس ماسک کا استعمال کووڈ کیسز کی شرح 53 فیصد تک کم کرتا ہے، تحقیق

21 نومبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کہا جاتا ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے مگر کیا فیس ماسک واقعی کورونا وائرس سے بچانے میں مددگار ہیں؟

کورونا وائرس کی وبا کے دوران فیس ماسک کا استعمال دنیا بھر میں عام ہوگیا ہے تاکہ لوگوں کو کووڈ 19 کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔

مگر اب تک یہ واضح نہیں تھا کہ بظاہر یہ عام سے ماسک لوگوں کو کس حد تک کووڈ 19 سے بچا سکتے ہیں۔

اب یہ دریافت کیا گیا ہے کہ جب لوگ فیس ماسک کا استعمال کرتے ہیں تو کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ 53 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

یہ بات اس حوالے سے ہونے والی پہلی عالمی تحقیق میں سامنے آئی۔

ویکسینز محفوظ اور زندگیاں بچانے کے لیے مؤثر ہیں مگر ان سے 100 فیصد تحفظ نہیں ملتا، جبکہ بیشتر ممالک میں اب تک ہر شہری کی ویکسینیشن نہیں ہوئی اور ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ ویکسینز کورونا وائرس کی ابھرتی اقسام کے پھیلاؤ کو روک سکیں گی یا نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اس نئے جامع تجزیے میں کووڈ سے بچاؤ کے لیے مؤثر سمجھی جانے والی احتیاطی تدابیر بشمول فیس ماسک کا استعمال، سماجی دوری اور ہاتھ دھونے سے بیماری سے تحفظ کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فیس ماسک کا استعمال، سماجی دوری اور ہاتھ دھونا تمام کووڈ کیسز کی شرح میں کمی کے لیے مؤثر اقدامات ہیں، مگر فیس ماسک سب سے زیادہ مؤثر ہے۔

آسٹریلیا، چین اور برطانیہ کے طبی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے وبا کے دوران اپنائی جانے والی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ہونے والی 72 تحقیقی رپورٹس کی جانچ پڑتال کی۔

بعد ازاں انہوں نے ایسی 8 تحقیقی رپورٹس کو بھی دیکھا جن میں ہاتھ دھونے، فیس ماسک پہننے اور سماجی دوری پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

فیس ماسک کے حوالے سے ہونے والی 6 تحقیقی رپورٹس میں محققین نے کووڈ کیسز کی شرح میں 53 فیصد کو دریافت کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیس ماسک کا استعمال کورونا وائرس کے پھیلاؤ، کیسز اور اموات کی شرح میں کمی لاتا ہے۔

200 ممالک میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جہاں فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا وہاں کووڈ 19 کے منفی اثرات میں لگ بھگ 46 فیصد کمی آئی۔

امریکا میں ہونے والی ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ ان ریاستوں میں 29 فیصد گھٹ گیا جہاں فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا تھا۔

مگر تحقیقی ٹیم نے فیس ماسک کی اقسام کے اثرات، فیس ماسک پہننے کے دورانیے یا فیس بک پہننے کی پابندی پر عمل جیسے عوامل کا تجزیہ نہیں کیا۔

سماجی دوری کے حوالے سے 5 تحقیقی رپورٹس کی جانچ پڑتال سے محققین نے دریافت کیا کہ اس احتیاطی قدم سے کووڈ 19 کی شرح میں 25 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔

اسی طرح ہاتھ دھونے سے بھی کووڈ کیسز میں 53 فیصد کمی کو دریافت کیا گیا، مگر نتائج کو اس لیے اہم قرار نہیں دیا گیا کیونکہ اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس کی تعداد کم تھی۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج اب تک ہونے والے تحقیقی کام سے مطابقت رکھتے ہیں یعنی فیس ماسک کا استعمال اور سماجی دوری وائرس کے پھیلاؤ کی شرح کم کرتا ہے۔

مگر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے خاص طور پر اس وقت جب ویکسینز دستیاب ہیں اور کورونا کی زیادہ متعدی اقسام بھی عام ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ویکسینشن کی شرح زیادہ ہوجائے گی تو ان احتیاطی تدابیر کی افادیت کی جانچ پڑتال کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت یوگئ،

مگر انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ممکن ہے کہ کووڈ 19 کی وبا کو مزید کنٹرول کرنے کا انحصار نہ صرف ویکسینیشن اور ان کی افادیت پر ہوگا بلکہ موجودی احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنا ہوگا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں