کورونا کا وائرل لوڈ کم کرنے والی تجرباتی چیونگم تیار

23 نومبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس سے متاثر افراد بات کرنے، سانس لینے یا کھانسی کے ذریعے اس بیماری کو ارگرد موجود لوگوں میں منتقل کرسکتے ہیں۔

مگر طبی ماہرین نے کووڈ کے مریضوں سے وائرس کے آگے پھیلاؤ کی روک تھام کا ایک منفرد طریقہ تیار کرلیا ہے۔

انہوں نے ایک تجرباتی چیونگم تیار کی ہے جو وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکے گی۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

پنسلوانیا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایسی چیونگم تیار کی ہے جس میں ایک ایسا پروٹین موجود ہے جو کورونا وائرس کے ذرات کو 'قید' کرلیتا ہے۔

اس طرح یہ چیونگم لعاب دہن میں موجود وائرس کی تعداد کو محدود کرسکے گی۔

تحقیق کے مطابق لعاب دہن میں وائرس کی مقدار میں کمی سے متاثرہ افراد کے بات کرنے، سانس لینے یا کھانسی سے وائرس کے آگے پھیلنے کی روک تھام کرنے میں مدد مل سکے گی۔۔

محققین نے بتایا کہ اس چیونگم میں ایس ٹو 2 ریسیپٹر پروٹین کی نقول کو شامل کیا گیا ہے۔

ایس 2 پروٹین وہ ہے جو خلیات کی سطح پر موجود ہوتا ہے اور کورونا وائرس اسے خلیات میں داخلے اور متاثر کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

ٹیسٹ ٹیوب تجربات میں لعاب دہن اور کووڈ سے متاثر افراد کے نمونوں کو استعمال کیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ نمونوں اور لعاب دہن میں موجود وائرل ذرات نے خود کو چیونگم میں موجود ایس 2 ریسیپٹرز سے جوڑ لیا۔

اس کے نتیجے میں نمونوں میں وائرل لوڈ کی شرح میں 95 فیصد سے زیادہ کی حیران کن کمی آئی۔

تحقیق کے مطابق یہ چیونگم ذائقے میں عام چیونگم جیسی ہی ہے اور اسے عام درجہ حرارت میں برسوں تک محفوط رکھا جاسکتا ہے۔

اور ہاں چبانے سے ایس ٹو پروٹین مالیکیولز کو نقصان نہیں پہنچتا تو اس کو بغیر کسی ڈر کے کھایا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ لعاب دہن میں وائرل لوڈ کی کمی سے ویکسینز کے فوائد میں اضافہ ہوگا۔

اسی طرح ان ممالک میں یہ چیونگم خاص طور پر بہت زیادہ مددگار ثابت ہوگی جہاں ویکسینز دستیاب نہیں یا وہ اس کا خرچہ اٹھانے کی سکت نہیں رکھتے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے مالیکیولر تھراپی میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں