بھارت میں کریپٹو کرنسی پر پابندی کا بل متعارف کرانے کا اعلان

23 نومبر 2021
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی نے خبردار کیا تھا کہ بٹ کوائن نوجوان نسل کے لیے خطرہ ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی نے خبردار کیا تھا کہ بٹ کوائن نوجوان نسل کے لیے خطرہ ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی حکومت نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے پرائیویٹ کریپٹو کرنسیوں پر پابندی کے لیے ایک بل متعارف اور مرکزی بینک کی حمایت یافتہ ڈیجیٹل کرنسی کے لیے ایک فریم ورک بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق لوک سبھا میں پیش کیے گئے بل میں کہا گیا کہ مجوزہ بل کا مقصد ہندوستان میں تمام نجی کریپٹو کرنسیوں پر پابندی لگانا ہے۔

مزید پڑھیں: چین میں تمام کریپٹو کرنسی ٹرانزیکشنز غیر قانونی قرار

یہ اقدام ایک ایسے موقع پر اٹھایا گیا کہ جب گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی نے خبردار کیا تھا کہ بٹ کوائن نوجوان نسلوں کے لیے خطرہ ہے اور اگر یہ غلط ہاتھوں میں لگ گئی تو ہماری نوجوانوں کو خراب کر سکتی ہے۔

واضح رہے کہ ستمبر میں چین کی جانب سے کریپٹو کرنسی کے تمام لین دین کو غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد یہ ایک بڑی ابھرتی ہوئی معیشت کی طرف سے تازہ ترین اقدام ہے۔

گزشتہ سال اپریل میں بھارتی سپریم کورٹ نے کریپٹو کرنسی پر لگائی گئی سابقہ ​​پابندی کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا جس کے بعد بھارت میں کریپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں تیزی آئی تھی اور اس کی قیمت میں 600 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا تھا۔

ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت میں ڈیڑھ کروڑ سے 10 کروڑ افراد کے پاس کریپٹو کرنسی ہے جس کی کُل مالیت کا تخمینہ اربوں ڈالر لگایا گیا ہے تاہم اس بل کے بعد اس کرنسی میں سرمایہ کاری کا مستقبل غیر یقینی نظر آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معروف کریپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر میں کمی

بھارت کے اسٹیٹ بینک نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس سال کے آخر تک اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کے لیے کام کر رہا ہے جبکہ بٹ کوائن، ایتھیرم اور دیگر نجی کریپٹو کرنسیوں کے بارے میں سنگین تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

نئے قانون ساز اجلاس میں پیش کیے جانے والا بل بل کریپٹو کرنسی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے کچھ استثنیٰ کی اجازت بھی دے گا البتہ اس کے علاوہ مجوزہ قانون سازی کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

تاہم اس اعلان کے باوجود بٹ کوائن کی مارکیٹ کی قیمت غیرمتاثر نظر آتی ہے اور منگل کو بھارت میں کرنسی کی قیمت مزید 1.6فیصد بڑھ گئی لیکن مقامی تاجروں اور خریدار اس اعلان کے بعد پریشان نطر آ رہے ہیں۔

کریپٹو ایجوکیشن پلیٹ فارم بٹننگ کے بانی کاشف رضا نے کہا کہ لفظوں نے ایک خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے اور صنعت کو توقع ہے کہ حکومت ان سے حالیہ مشاورت کے بعد زیادہ سازگار نظریہ اپنائے گی۔

مزید پڑھیں: کریپٹو ایکسچینج کمپنی نے وقار ذکا کو ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا

2013 میں پہلی بار مقامی مارکیٹ میں شمولیت کے بعد سے ہندوستانی ریگولیٹرز کی جانب سے کریپٹو کرنسی کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

2016 میں مودی حکومت کی طرف سے تقریباً تمام بینک نوٹوں کی منسوخی کے بعد جعلی کریپٹو لین دین میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے ملک کے مرکزی بینک نے اپریل 2018 میں کریپٹو لین دین پر پابندی لگا دی تھی۔

سپریم کورٹ نے دو سال بعد پابندی ہٹا دی تھی اور اس وقت سے کریپٹو کی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا تھا۔

بھارت میں حالیہ مہینوں میں ٹیلی ویژن چینلز، آن لائن اسٹریمنگ سروسز اور سوشل میڈیا پر کوائن ڈی سی ایکس، کوائن سوئچ کوبر سمیت دیگر گھریلو کریپٹو ایکسچینجز کے اشتہارات بھارتی میڈیا پر بہت زیادہ زیر گردش ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا عالمی پابندی کے اثرات کم کرنے کیلئے 'کریپٹو کرنسی' کے استعمال پر غور

ان پلیٹ فارمز نے حال ہی میں ختم ہونے والے T20 ورلڈ کپ کے دوران اشتہارات کی مد میں 50کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ خرچ کیے اور اوسطاً ایک میچ پر کریپٹو کرنسی کے 51اشتہارات نشر کیے گئے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حفاظتی خطرات سے نمٹنے کے لیے یہ بل متعارف کرایا جا رہا ہے کیونکہ کرنسی کی قیمت بڑھنے کے نتیجے میں سائبر مجرموں کی جانب سے کریپٹو ایکسچینجز کو تیزی سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں