ویکسینیشن مکمل کرانے والے ایسے افراد میں کووڈ کے بریک تھرو انفیکشن (ویکسینیشن کے بعد بیمار ہونے والے افراد کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح) سے ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ہوتا ہے جن کی عمر زیادہ ہو یا وہ مخصوص امراض کے شکار ہوں۔

یہ بات وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ذیابیطس، پھیپھڑوں کے دائمی امراض، گردوں کے امراض اور کمزور مدافعتی نظام کے حامل افراد میں بریک تھرو انفیکشن کے سنگین اثرات کا خطرہ ہوتا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ امریکا میں 2021 کے دوران ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد میں 18 لاکھ 90 ہزار بریک تھرو کیسز کی تصدیق ہوئی جن میں سے 72 ہزار ہسپتال میں داخل ہوئے اور 20 ہزار ہلاکتیں ہوئیں۔

اگرچہ کووڈ کے باعث ہسپتال پہنچنے والے اکثر ایسے افراد تھے جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی، مگر حالیہ مہینوں میں بریک تھرو انفیکشن کا سامنا کرنے والے افراد کے ہسپتال پہنچنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکی جریدے نے ایسے گروپس کا تجزیہ کیا جن میں ویکسینیشن کے بعد کووڈ کی پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

سی ڈی سی ک یجانب سے بریک تھرو کیسز کا واضح ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا مگر اس رپورٹ کے لیے وال اسٹریٹ جرنل نے 2 کروڑ 10 لاکھ ویکسینینش مکمل کرانے والے افراد اور امریکی ریاستوں کی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ذیابیطس، پھیپھڑوں اور گردوں کے دائمی امراض سے متاثر افراد میں ویکسینیشن مکمل کرانے کے بعد بھی کووڈ سے متاثر ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ دیگر ویکسینیشن کرانے والے افراد سے دگنا زیادہ ہوتا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تمام بریک تھرو کیسز میں لوگوں کو ہسپتال کا رخ نہیں کرنا پڑتا مگر مخصوص امراض سے یہ امکان بڑھتا ہے۔

تجزیے میں بتایا گیا کہ معمر افراد میں بریک تھرو انفیکشن کی شدت زیادہ ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ عمر بڑھنے سے مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ بریک تھرو کیسز میں ہونے والی 80 فیصد اموات 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افرد کی ہوئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں