پاکستان کی ’تقسیم‘ سے متعلق آر ایس ایس سربراہ کے بیان کی مذمت

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2021
دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ نظریہ بھارت کے لیے بھی خطرناک ہے— فائل فوٹو:رائٹرز
دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ نظریہ بھارت کے لیے بھی خطرناک ہے— فائل فوٹو:رائٹرز

دفتر خارجہ کی جانب سے بھارتی قوم پرست تنظیم راشٹریہ سوام سیوک سَنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھگوت کے بیان کی شدید مذمت کی گئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’تقسیم کے درد کو ختم کرنے کا واحد حل تقسیم ختم کرنا ہے‘۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق نوئیڈا میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں موہن بھگوت نے ’اکھنڈ بھارت‘ (متحدہ بھارت) کے نظریے کی وکالت کرتے ہوئے اسے ناقابل فراموش قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ تقسیم کا درد تب ہی ختم ہوگا جب تقسیم ختم کردی جائے گی، جو ٹوٹ گیا اسے دوبارہ اکٹھا کیا جاسکتا ہے، بھارت کی تقسیم کے لیے سازشیں گڑھی گئی تھیں جو اب بھی جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا کوئی امکان نہیں‘

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی تقسیم امن کی بحالی کے لیے کی گئی تھی لیکن اس کے بعد ملک میں فسادات پھوٹ پڑے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے ان کے بیان کو فریبی سوچ اور تاریخ میں ترمیم کی خواہش قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان، آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت کے انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے، آر ایس ایس کے سربراہ اس سے قبل بھی عوامی سطح پر تقسیم کو ختم کرنے کی فریب پسندی میں ملوث رہ چکے ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پہلے بھی کئی بار خطے کے امن و استحکام کو لاحق خطرے کی نشاندہی کرچکا ہے، بھارت میں آر ایس ایس۔بی جے پی کے انتہا پسند ’ہندوتوا‘ نظریے (ہند راشٹرا) اور توسیع پسندی کی خارجہ پالیسی (اکھنڈ بھارت) کے زہریلے مرکب کو فروغ دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ بھارت کے لیے بھی خطرناک ہے جس کے تحت ناصرف وہاں اقلیتوں کو مکمل طور پر پسماندہ اور ختم کردیا جائے گا بلکہ یہ جنوبی ایشیا میں بھارت کے پڑوسی ممالک کے لیے بھی خطرے کا سبب ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کی روایتی ہرزہ سرائی کو مسترد کردیا

دفتر خارجہ نے کہا کہ دنیا، بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق غصب کرنے اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کی جانب سے بے دریغ جبر کی شاہد ہے، فروری 2019 سمیت بھارت کی دیگر غلط مہم جوئی سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرہ ہے اور یہ دنیا کے سامنے ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے غالبانہ رویے کی مذمت کی ہے اور کسی بھی اشتعال انگیز عمل کو ناکام بنانے کے پختہ عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

امن و استحکام کا عزم کرتے ہوئے دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری اور مسلح افواج ملکی خود مختاری اور علاقائی دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے تنبیہ کی کہ بی جے پی اور ان کے نظریاتی ساتھی آر ایس ایس سے منسلک افراد اس قسم کے اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان دینے سے گریز کریں اور پُرامن بقائے باہمی کے تقاضوں کو سیکھنے کی کوشش کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں