اقدامات نہ کیے گئے تو 5برس بعد تقریباً ہر پاکستانی ذیابیطس کا شکار ہوگا، ماہر امراض

28 نومبر 2021
ڈاکٹر ابرار احمد کا کہنا تھا ذیابطیس کا علاج اب ڈاکٹروں کے بس سے باہر ہو چکا ہے—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
ڈاکٹر ابرار احمد کا کہنا تھا ذیابطیس کا علاج اب ڈاکٹروں کے بس سے باہر ہو چکا ہے—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
ڈاکٹر ابرار احمد کا کہنا تھا ذیابطیس کا علاج اب ڈاکٹروں کے بس سے باہر ہو چکا ہے—تصویر: اینڈوکرائن سوسائٹی
ڈاکٹر ابرار احمد کا کہنا تھا ذیابطیس کا علاج اب ڈاکٹروں کے بس سے باہر ہو چکا ہے—تصویر: اینڈوکرائن سوسائٹی

اسلام آباد: ماہر ذیابیطس نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے پانچ برسوں میں پاکستان کا تقریباً ہر فرد ذیابطیس میں مبتلا ہوگا جس کے بعد دنیا ہمیں بیمار قوم کے نام سے پکارا کرے گی۔

انہوں نے یہ باتپاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کی 19ویں سالانہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی جس کے اختتامی روز خیبر پختونخوا حکومت اور پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے تعاون سے ذیابطیس سے بچاؤ کا قومی پروگرام شروع کر دیا ہے جس کے تحت اسکولوں کے نصاب میں صحت کے اسباق شامل کیے جائیں گے جبکہ صوبائی سطح پر ذیابطیس سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہمات شروع کی جائیں گی۔

اس سلسلے میں اسپیشل سیکریٹری صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر فاروق جمیل، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ خیبرپختونخوا ڈاکٹر نیاز محمد اور پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر ابرار احمد نے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے۔

یہ بھی پڑھیں:ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر

کانفرنس ملک بھر سے آئے ہوئے ماہرین امراض ذیابطیس اور اینڈوکرائن ڈیزیز خاص طور پر پروفیسر عبد الباسط، پروفیسرجمال رضا، پروفیسر تسنیم احسن، ڈاکٹر ابرار احمد، ڈاکٹر زمان شیخ، پروفیسر ایچ عامر، وہ ڈاکٹر مسعود جاوید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ خیبرپختونخوا ڈاکٹر نیاز محمد کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ اب ہم بے مقصد جنگوں کی تاریخ پڑھانے کے بجائے اپنے بچوں کو معاشرتی اصلاح کے اسباق پڑھائیں، پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے ساتھ مل کربچاؤ کے اسباق قومی نصاب میں شامل کریں گے تاکہ ہم اپنے بچوں کو موٹاپے، ذیابطیس اور دل کی بیماریوں سے بچا سکیں۔

اسپیشل سیکریٹری صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر فاروق جمیل نے کہا کہ خیبر پختونخوا وہ واحد صوبہ ہے جو اس وقت اپنے صوبے کے تمام ذیابطیس کے مریضوں کو مفت انسولین اور دوائیں فراہم کر رہا ہے اور خیبرپختونخوا حکومت اگلے سال سے ہر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اسپتال میں ذیابطیس کا کلینک قائم کرنے جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ذیابیطس کی 10 خاموش علامات

انہوں نے مزید کہا کہ علاج کے ساتھ ساتھ اب وقت آگیا ہے کہ بچاؤ پر بھی توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں پاکستان اینڈوکرائین سوسائٹی کو محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں رسائی دی جارہی ہے اور ان کی مدد سے صوبے میں ذیابطیس اور دیگر کمیونیکیبل ڈیزیز جیسے مرض سے بچاؤ کے لئے اقدامات شروع کیے جائیں گے۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ہی وزیر معیشت بھی ہیں جو صحت کے شعبے کے لیے بے تحاشہ فنڈز فراہم کر رہے ہیں، ذیابطیس سے بچاؤ کے لیے بھی جتنے فنڈ چاہیے فراہم کریں گے۔

پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر ابرار احمد کا کہنا تھا ذیابطیس کا علاج اب ڈاکٹروں کے بس سے باہر ہو چکا ہے اور اس مرض سے نمٹنا اب علاج کے ذریعے ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وہ حیرت انگیز غذائیں جو ذیابیطس کا شکار بنادیں

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی، دوا ساز اداروں فارم ایوو، گیٹس فارما، سی سی ایل اور سنوفی کے ساتھ مل کر پورے پاکستان میں ذیابطیس سے بچاؤ کے پروگرام شروع کر چکی ہے لیکن حکومتی مدد کے بغیر ان پروگرامات کا کامیاب ہونا بہت مشکل ہے۔

انہوں نے اس موقع پر وفاقی اور باقی صوبائی حکومتوں سے بھی درخواست کی کہ وہ آگے آئیں اور پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے ساتھ مل کر ذیابطیس سے بچاؤ کے پروگرامات شروع کریں تاکہ ملک میں اس بڑھتی ہوئی وبا کو روکا جا سکے۔

معروف ماہر ذیابطیس پروفیسر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد تین کروڑ تیس لاکھ سے زائد ہو چکی ہے جبکہ پاکستان میں ایک کروڑ بچے موٹاپے کا شکار ہیں جو کہ جلد یا بدیر اس مرض سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو جائیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے پانچ برسوں میں پاکستان کا تقریباً ہر فرد ذیابطیس میں مبتلا ہوگا جس کے بعد دنیا ہمیں بیمار قوم کے نام سے پکارا کرے گی۔

انہوں نے خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کی تعریف کرتے ہوئے ہوئے بتایا کہ صوبہ سندھ بھی جلد اس قومی بچاؤ پروگرام کا حصہ بن جائے گا جبکہ پنجاب اور بلوچستان کے صحت کے محکموں سے بات چیت جاری ہے جس کے بعد ذیابطیس سے بچاؤ کا قومی پروگرام پورے پاکستان میں شروع کر دیا جائے گا۔

دریں اثنا پاکستان اینڈوکرائین سوسائٹی اور فارما و ریسرچ فورم کے درمیان بھی ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت دوا ساز ادارے کا ریسرچ فورم ملک میں اینڈوکرائین ڈیزیز خاص طور پر ذیابطیس پر ریسرچ کے لیے نوجوان ڈاکٹروں اور تحقیق کاروں کو فنڈز فراہم کرے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Khalid H. Khan Nov 29, 2021 12:24pm
بہت اچھا اقدام لیکن شروع کب ہوگئ؟