ایف بی آر نے مالی سال کے 5 ماہ میں 23 کھرب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کرلیا

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2021
رواں مالی سال میں جولائی سے نومبر کے دوران 36.46 فیصد ٹیکس نمو ہوئی — فائل فوٹو: اے ایف پی
رواں مالی سال میں جولائی سے نومبر کے دوران 36.46 فیصد ٹیکس نمو ہوئی — فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال 2022 کے 5 ماہ میں ہدف سے297 ارب زیادہ 2 ہزار 313 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرلیا جبکہ ہدف 2 ہزار 16 ارب روپے تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں جمع کردہ ٹیکس ایک ہزار 695 ارب روپے تھا، تاہم رواں مالی سال میں جولائی سے نومبر کے دوران 36.46 فیصد ٹیکس نمو ہوئی۔

نومبر میں 35 فیصد اضافے کے بعد محصولات کی وصولی گزشتہ سال 348 ارب کے مقابلے رواں سال 470 ارب روپے رہی جو 408 ارب روپے کے مقررہ ہدف سے 62 ارب روپے زیادہ ہے، بک ایڈجسٹمنٹ سے قبل اعداد و شمار میں مزید بہتری کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے 16 ارب روپے پیچھے

مشیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے حال ہی میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایف بی آر کا محصولات کا نیا ہدف 6 ہزار 100 ارب روپے ہوگا، بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے نظرثانی کے بعد اس ہدف کو بڑھایا گیا ہے۔

مشیر خزانہ نے اکتوبر کے وسط میں ہی 6 ارب ڈالر کے فنڈز کے تحت چھٹی قسط فراہم کرنے سے متعلق مذاکرات کے حوالے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے نمائندگان سے ملاقات کی تھی۔

اس حوالے سے حتمی رپورٹ یا مذاکرات کا نتیجہ آئی ایم ایف کے تجویز کردہ 5 پیشگی اقدامات کے نفاذ بعد سامنے آئے گا۔

حکومت نے موجودہ سال کے بجٹ کی تیاری کے دوران آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی کہ مالی سال 2022 میں گزشتہ مالی سال کے 4 ہزار 721 ارب کے مقابلے زیادہ یعنی 5 ہزار 829 ارب ٹیکس جمع کیا جائے گا۔

سال 2020 میں جولائی سے نومبر کے دوران ری فنڈز اور ادائیگیوں سمیت مجموعی محصولات ایک ہزار 783 ارب روپے تھیں جو رواں مالی سال میں اضافے کے بعد 2 ہزار 437 ارب تک پہنچ چکی ہیں، جس میں مجموعی طور پر 36.67 اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کو اپریل میں ہدف سے 34 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول

سال 2021 میں جولائی سے نومبر تک واپس ادا کی گئی رقم گزشتہ سال کے 88 ارب روپے کے مقابلے 123 ارب روپے تھی جو 39.77 فیصد زیادہ ہے۔

یہ اضافہ ایف بی آر کے فاسٹ ٹریک ریفنڈ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے تاکہ صنعت میں لیکوڈیٹی کے بحران سے بچا جاسکے۔

قانونی طریقہ کار سے اسمگل شدہ اشیا کی درآمدات کی وجہ سے درآمدی بلز میں دگنا اضافہ ہوا ہے، کسٹم نے رواں سال کے 5 ماہ میں 383 ارب روپے جمع کیے جو گزشتہ سال 264 ارب روپے تھی، لہٰذا اس میں 45 فیصد نمو دیکھی گئی۔

زیر جائزہ مدت میں کسٹم کے لیے 352 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس میں 58 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

نومبر میں کسٹم نے گزشتہ سال کے 58 ارب کے مقابلے 92 ارب روپے اکٹھے کیے، یہ 58.6 فیصد اضافہ ہے۔

مزید پڑھیں: مارچ میں ایف بی آر ٹیکس وصولی ہدف سے تجاوز کرگئی

انکم ٹیکس کی مد میں ابتدائی 5 ماہ کے دوران 761 ارب روپے جمع کیے جبکہ ان کا ہدف 705 ارب روپے تھا یعنی انکم ٹیکس کی جمع شدہ رقم میں 56 ارب روپے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

انکم ٹیکس کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی میں 30.75 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 582 ارب روپے جمع ہوئے تھے۔

نومبر میں، آئی ٹی کلیکشن بھی گزشتہ سال کے 138 ارب روپے کے مجموعے سے 29 ارب روپے بڑھ کر 109 ارب روپے تک پہنچ گئی، تاہم نومبر میں 139 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں یہ اب بھی ایک ارب روپے کم ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں