ترک لیرا کی قدر میں تاریخی کمی، رجب طیب اردوان نے وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹا دیا

03 دسمبر 2021
قبل ازیں لطفی ایلوان نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جسے قبول کرلیا گیا تھا — فائل فوٹو / رائٹرز
قبل ازیں لطفی ایلوان نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جسے قبول کرلیا گیا تھا — فائل فوٹو / رائٹرز

ملک کی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچنے کے باعث پچھلے وزیر خزانہ کے مستعفی ہونے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک کا نیا وزیر خزانہ مقرر کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق سرکاری گیزٹ میں شائع اعلان کے مطابق رجب طیب اردوان نے نائب وزیر نورالدین نباتی کو نیا وزیر خزانہ مقرر کیا ہے۔

قبل ازیں لطفی ایلوان نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جسے قبول کرلیا گیا تھا۔

ان کا استعفیٰ ایسے وقت میں سامنے آیا جب حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر خدشات کے باعث ترک لیرا مسلسل گراوٹ کا شکار ہوتے ہوئے تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

صارف قیمتوں میں اضافے کے باوجود قرض لینے کے اخراجات میں کٹوتیوں کے بعد لیرا کی قدر میں گراوٹ کے باعث لوگوں کے لیے خوراک اور دیگر اشیا خریدنا مشکل ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے مقابلے لیرا کی قدر میں شدید کمی سے ترک عوام پریشان

ترک کرنسی کی قدر میں رواں سال کے آغاز سے اب تک تقریباً 40 فیصد کمی آچکی ہے۔

رجب طیب اردوان نے سختی سے استدلال کیا ہے کہ بلند شرح سود روایتی اقتصادی سوچ کے برعکس افراط زر کا باعث بنتی ہے اور واضح کیا ہے کہ ملک شرح سود میں کمی کے ساتھ آگے بڑھے گا۔

پالیٹیکل سائنس اور پبلک ایڈمنسٹریشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والے 57 سالہ نورالدین نباتی کو تقریباً 20 افراط زر کے باوجود شرح سود کم کرنے کی اردوان کی مہم کا حامی سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بلند شرح سود ترجیح نہیں ہوگی۔


یہ خبر 3 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں