ڈھاکا ٹیسٹ: بارش کے باعث تیسرے روز کا کھیل ممکن نہ ہوسکا

06 دسمبر 2021
پہلے روز مہمان ٹیم 2 وکٹوں کے نقصان پر 161 رنز بناسکی تھی— اے ایف پی
پہلے روز مہمان ٹیم 2 وکٹوں کے نقصان پر 161 رنز بناسکی تھی— اے ایف پی

طوفان کی وجہ سے ہونے والی مسلسل بارش کے باعث بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان ڈھاکا میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کا کھیل بھی بارش کی نذر ہو گیا۔

ابتدائی 2 روز میں صرف 63.2 اوورز کا کھیل ہی ممکن ہوسکا ہے، پہلے روز 57 اوورز جبکہ دوسرے روز صرف 6.2 اوورز ہی کرائے جاسکے۔

اس دوران پاکستان نے پہلی اننگز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز بنائے، کپتان بابر اعظم 71 جبکہ اظہر علی 52 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

پہلے روز مہمان ٹیم 2 وکٹوں کے نقصان پر 161 رنز بناسکی تھی، اس دوران بابر اعظم نے60 جبکہ علی نے 36 رنز اسکور کیے تھے۔

مزید پڑھیں:پہلا ٹیسٹ: قومی ٹیم 286 رنز پرآؤٹ، بنگلہ دیش کی 83 رنز کی برتری

بائیں بازو کے بنگلہ دیشی اسپنر باؤلر تیج الاسلام نے پہلے سیشن میں شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 49 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں، پہلے سیشن میں ایسا لگ رہا تھا کہ قومی ٹیم ایک بڑے اسکور کی طرف بڑھ رہی ہے۔

بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس کے بعد اوپنرز عابد علی اور عبداللہ شفیق نے پہلے گھنٹے میں 50 رنز کی شراکت قائم کی، لیکن تیج الاسلام نے 59 رنز پر اس شراکت کو توڑ دیا اور اسٹریٹ گیندوں پر دونوں وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

پہلے ٹیسٹ میں اپنے 133 اور 91 رنز کے بعد، عابد ایک اور بڑے اسکور کے لیے تیار نظر آرہے تھے لیکن تیج الاسلام نے دوبارہ اسٹریٹ گیند کروائی اور 39 رنز پر عابد کو آوٹ کردیا، یہ مناظر ان کی توقعات کے برعکس تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کےخلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے 12 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان، محمد عباس ڈراپ

بابر اعظم اور اظہر علی کو اپنی اننگز کے آغاز میں تیج الاسلام کے خلاف کئی مشکل لمحات سے گزرنا پڑا۔

اگر خالد احمد اسپینر شکیب الحسن کی گیند پر 39 رنز پر وکٹ پر موجود قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کیچ نہ چھوڑتے تو پاکستانی بلے بازوں کو روکا جاسکتا تھا۔

پاکستان کو چٹاگانگ میں پہلا ٹیسٹ 8 وکٹوں سے جیتنے کے بعد 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے۔

مہمان ٹیم نے اسکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جبکہ بنگلہ دیش ٹیم میں سیف حسن، یاسر علی اور ابو جاید کو دوسرے ٹیسٹ سے ڈراپ کرتے ہوئے محمود الحسن، شکیب الحسن اور خالد احمد کو ٹیم میں شامل کیا گیا، محمودالحسن نے ٹیسٹ ڈبیو کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں