جنسی ہراسانی کا الزام، سیاستدان بھائی کا دفاع کرنے پر ’سی این این‘ اینکر برطرف

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2021
کرس کومو سی این این پر رات 9 بجے کے خبرنامے کی میزبانی بھی کرتے تھے— تصویر: رائٹرز/فائل
کرس کومو سی این این پر رات 9 بجے کے خبرنامے کی میزبانی بھی کرتے تھے— تصویر: رائٹرز/فائل

امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' نے اپنے سینیئر اینکر اور نامہ نگار کرس کومو کو جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے سیاست دان بھائی اینڈریو کومو کو دفاع میں مدد فراہم کرنے پر نوکری سے برطرف کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق نوکری سے برطرف کیے جانے سے کچھ روز قبل ہی کرس کو معطل کردیا گیا تھا۔

کرس کومو، سی این این پر رات 9 بجے کے خبرنامے کی میزبانی بھی کرتے تھے۔

سی این این کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر موجود بیان میں کہا گیا کہ ’ہم نے جائزہ لینے کے لیے ایک معتبر قانونی فرم کی خدمات حاصل کیں اور انہیں [کرس کو] فوری طور پر برطرف کر دیا ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جائزے کے دوران کچھ نئی معلومات بھی سامنے آئیں‘۔

کرس کی برطرفی ان دستاویزات کے منظر عام پر آنے کے بعد عمل میں آئی جس میں بتایا گیا کہ انہوں نے اپنے بھائی کو کچھ تجاویز دی تھیں جو کہ چینل کے لیے پریشانی کا باعث تھیں۔

مزید پڑھیں: تحقیقات میں نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو کے خواتین کو ہراساں کرنے کی تصدیق

جمعرات کے رزو سی این این کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ’یہ دستاویزات پہلے دستیاب نہیں تھیں اور ان کے سامنے آنے سے کئی سوالات پیدا ہوئے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دستاویزات ’اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ اپنے بھائی کے دفاع میں کرس کی مداخلت ہماری معلومات سے کہیں زیادہ تھی‘۔

ہفتے کے روز سی این این کو اس وقت ایک عجیب صورتحال کا سامنا ہوا جب اسے اپنے ہی ایک اینکر کی برطرفی کی خبر نشر کرنی پڑی۔

سی این این کے رپورٹر برائن اسٹیلٹر نے 51 سالہ کرس کومو کا ٹیکسٹ پیغام براہ راست پڑھ کر سنایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں سی این این سے اس طرح جانا نہیں چاہتا تھا لیکن میں پہلے ہی بتا چکا تھا کہ میں نے کیوں اور کس طرح اپنے بھائی کی مدد کی'۔

ان کا پیغام میں کہنا تھا کہ ’یہ بہت مایوس کن صورتحال ہے لیکن میں ’کومو پرائم ٹائم‘ کی اپنی ٹیم پر فخر کرتا ہوں، میں ان سب کا مقروض ہوں اور ان خاص لوگوں پر فخر کرتا ہوں جنہوں نے بہت ہی اہم کام کیا ہے‘۔

کومو نے اپنے بڑے بھائی کے ساتھ اپنے مضبوط تعلق کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی۔

جولائی میں جب تفتیش کاروں نے ان سے اپنے بھائی کو دیے گئے مشوروں کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا تھا کہ ’وہ میرا بھائی ہے اور اگر میں اپنے بھائی کی مدد کرسکتا ہوں تو میں کروں گا، اگر وہ چاہتا ہے کہ میں اس کی بات سنوں تو میں سنوں گا، اگر وہ کسی معاملے پر مجھ سے مشورہ مانگے گا تو میں ضرور دوں گا‘۔


یہ خبر 06 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں