شوبز کی متعدد شخصیات نے ’ہراساں‘ کیے جانے پر رابطہ کیا، میشا شفیع

16 دسمبر 2021
عدالت کے بلانے پر فوری پیش ہوئی، میشا شفیع —فوٹو: انسٹاگرام
عدالت کے بلانے پر فوری پیش ہوئی، میشا شفیع —فوٹو: انسٹاگرام

گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع نے کہا ہے کہ خود کو ’ہراساں‘ کیے جانے کے معاملے پر کھل کر بات کرنے کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے بھی ان سے ’ہراساں‘ کیے جانے کی شکایت کی۔

میشا شفیع گلوکار علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس میں لاہور کی مقامی عدالت میں پیش ہوئیں، تاہم وکلا کی غیر موجودگی کے باعث سماعت نہ ہوسکی۔

اس سے قبل مذکورہ کیس کی سماعت 4 دسمبر کو ہوئی تھی، جس میں میشا شفیع تقریبا دو سال بعد عدالت میں پیش ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت کیس میں میشا شفیع دو سال بعد عدالت میں پیش

عدالت میں 16 دسمبر کو پیش ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میشا شفیع نے دعویٰ کیا کہ انہیں عدالت نے پہلے کبھی نہیں بلایا، انہیں پہلی بار بلایا گیا تو وہ پیش ہوئیں۔

انہوں نے عدالت پیشی سے متعلق غلط رپورٹنگ کرنے پر میڈیا اور صحافیوں کو قصور وار ٹھہرایا اور کہا کہ عدالت نے انہیں طلب ہی نہیں کیا تھا اور میڈیا غلط خبریں شائع کرتا رہا۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر گلوکارہ نے صحافیوں سے بات چیت بھی کی—اسکرین شاٹ ویڈیو
عدالت میں پیشی کے موقع پر گلوکارہ نے صحافیوں سے بات چیت بھی کی—اسکرین شاٹ ویڈیو

میشا شفیع نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مذکورہ کیس پر ان کا بہت زیادہ مالی خسارہ ہوا جب کہ انہیں پروفیشنل نقصان بھی ہوا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں مذکورہ کیس سے کئی امیدیں ہیں اور انہیں عدالتوں پر بھی مکمل یقین ہے۔

میشا شفیع کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ کیس کا فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔

مزید پڑھیں: ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی ویڈیو لنک کے ذریعے جرح مکمل کرنے کی درخواست

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں میشا شفیع نے بتایا کہ خود کو ’ہراساں‘ کیے جانے کے معاملے پر کھل کر بات کرنے کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے ان سے رابطہ کرکے ’ہراساں‘ کیے جانے کے معاملے پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ان شخصیات کے نام نہیں بتا سکتیں، تاہم ان سے لوگوں نے رابطہ کیا اور شاید ان سے بات کرکے مذکورہ افراد کا درد کم ہوتا ہوگا۔

گلوکارہ کا کہنا تھا کہ شاید ایسے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ان کی بات سمجھیں گی، اس لیے وہ ان سے دل کی بات کرتے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ وہ ان کا درد بھی سمجھتی ہیں کہ وہ کن حالات سے گزر رہے ہوتے ہیں۔

میشا شفیع کا کہنا تھا کہ شاید اس لیے بھی لوگ ان سے رابطہ کرتے ہیں، کیوں کہ ایسے لوگوں کا لگتا ہے کہ وہ خود کو ’ہراساں‘ کرنے والے افراد کا نام نہیں لے سکتے مگر اپنا درد انہیں بتا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ میشا شفیع نے اپریل 2018 میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد گلوکار نے ان کے خلاف لاہور کی مقامی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس کی سماعتیں تین سال سے جاری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں