پشاور: پولیس مقابلے میں داعش کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2021
ہلاک دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کے متعدد واقعات میں ملوث تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی
ہلاک دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کے متعدد واقعات میں ملوث تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پشاور کے فقیر آباد تھانے کی حدود میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن میں دہشت گرد تنظیم داعش کے سینئر کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے پولیس سربراہ عباس احسن نے ملک سعد شہید پولیس لائنز میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ہلاک دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کے متعدد واقعات سمیت دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے فقیر آباد کے علاقے رنگ روڈ پر واقع قبرستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر ان کا پیچھا کیا، پولیس کے جائے وقوع پر پہنچنے پر دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی۔

مزید پڑھیں: پشاور میں فائرنگ سے سکھ حکیم قتل

عباس احسن کا کہنا تھا کہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں 3 دہشت گرد مارے گئے جبکہ پولیس اہلکاروں نے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے کلاشنکوف، پستول اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت عبداللہ، سلیمان اور حیات کے نام سے ہوئی، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے تھا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے پشاور میں سکھ حکیم ستنام سنگھ کو قتل کیا تھا جبکہ دو پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

علاوہ ازیں پولیس عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کے دیگر واقعات سمیت بجلی کی ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن لائن میں دھماکا خیز مواد سے حملہ کرنے کے سنگین جرم میں بھی ملوث تھے۔

عباس احسن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بھتہ خوری کے واقعات میں بھی ملوث رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے انہوں نے بم دھماکے بھی کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: پولیس سے مقابلے میں مبینہ شدت پسند ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک کا تعلق افغانستان جبکہ دیگر دو کا باجوڑ اور مہمند کے قبائلی اضلاع سے تھا۔

انہوں نے کہا کہ عبداللہ افغان دہشت گرد تھا جو 2017 میں پولیس سےمقابلے کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

عباس احسن کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گرد حیات پشاور اور باجوڑ میں داعش کا کمانڈر تھا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران دیگر ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جنہیں پولیس ٹیم تلاش کر رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں