خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: امیدواروں کا غلط چناؤ شکست کی بڑی وجہ بنی، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2021
وزیراعظم  نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی مضبوط بن کر سامنے آئے گی — فائل فوٹو: اے پی
وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی مضبوط بن کر سامنے آئے گی — فائل فوٹو: اے پی

وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں امیدواروں کے غلط انتخاب کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خراب کارکردگی کی بڑی وجہ قرار دیا۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں اور اس کی قیمت ادا کی، جس کی بڑی وجہ امیدواروں کا غلط انتخاب تھا‘۔

ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ وہ خیبر پختونخوا مں دوسرے مرحلے اور ملک بھر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کی حکمت عملی کی نگرانی خود کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، میئر پشاور کی نشست پر جے یو آئی (ف) کامیاب

وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی مضبوط بن کر سامنے آئے گی۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیلوں میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخاب کے لیے پولنگ اتوار کے روز ہوئی تھی، جبکہ دوسرے مرحلے کے انتخابات آئندہ برس 16 جنوری کو ہوں گے۔

ان 63 میں سے 39 تحصیلوں کے نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن نے کردیا ہے جس کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) میئر/چیئرمین کی سب سے زیادہ 15 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

جے یو آئی (ف) نے اپنی حریف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو حیران کر دیا کیوں کہ پشاور سٹی کے میئر کے مقابلے میں بھی اسے یقینی برتری حاصل ہے، جس کے لیے جے یو آئی کے حافظ زبیر علی نے 62 ہزار 388 جبکہ پی ٹی آئی کے رضوان بنگش نے اب تک 50 ہزار 659 ووٹس حاصل کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: بلدیاتی انتخابات میں حریف جماعتوں کی پی ٹی آئی پر برتری

تاہم 6 پولنگ اسٹیشنز پر امن و عامہ کی صورتحال کے باعث پولنگ ملتوی ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے میئر کے انتخاب کا نتیجہ روک دیا ہے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جے یو آئی (ف) نے جنوبی خیبر پختونخوا میں اپنی روایتی طاقت کی بنیاد سے بہت دور صوبائی دارالحکومت میں اپنی جگہ بنائی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Legal Dec 21, 2021 11:02am
If PTI had won , PM would have been saying 'I' did a lot of efforts for this success but as PTI has lost so PM is avoding using pronoun 'I' and using the term 'PTI'. But att least PM has shown courage to accept fault lies within PTI and did not blame the past - Good improvement - appreciated!