بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، میئر پشاور کی نشست پر جے یو آئی (ف) کامیاب

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2021
جے یو آئی (ف) کے کامیاب امیدوار زبیر علی — فوٹو: سراج الدین
جے یو آئی (ف) کے کامیاب امیدوار زبیر علی — فوٹو: سراج الدین
2 ہزار 32 امیدوار پہلے ہی ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں کی نشستوں پر بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی
2 ہزار 32 امیدوار پہلے ہی ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں کی نشستوں پر بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی

خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو صوبے کے بلدیاتی انتخابات میں بڑا دھچکا لگ گیا اور پشاور سٹی میئر کے انتخاب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اسے شکست دے دی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 16 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جے یو آئی (ف) کے زبیر علی نے 62 ہزار 388 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، پی ٹی آئی کے رضوان بنگش 50 ہزار 669 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے زارک ارباب نے 45 ہزار ووٹ حاصل کیے۔

اس طرح جے یو آئی (ف) کے امیدوار نے 2018 کے عام انتخابات میں صوبے میں دو تہائی اکثریت لینے والی جماعت کو پشاور سٹی میئر کے انتخاب میں ساڑھے 11 ہزار ووٹوں کے مارجن سے شکست دی۔

قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد خیبرپختونخوا میں ہونے والے پہلے بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق مجموعی طور پر بھی اپوزیشن جماعتوں کو پاکستان تحریک انصاف پر برتری حاصل ہے۔

غیرسرکاری نتائج کےمطابق خیبرپختونخوا کی 40 تحصیلوں سے نتائج موصول ہوگئے ہیں جہاں جمعیت علمائے اسلام 16 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے، جس کےبعد پی ٹی آئی 9، عوامی نیشنل پارٹی 7، پاکستان مسلم لیگ (ن) 3، جماعت اسلامی ایک اور پاکستان پیپلزپارٹی ایک جبکہ 3 نشستیں آزاد امیدواروں نے حاصل کیں۔

صوبائی دارالحکومت پشاور میں 7 نشستوں میں سے جےیو آئی نے 4، اےاین پی نے 2 اور پی ٹی آئی کو صرف ایک سیٹ ملی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: بلدیاتی انتخابات میں حریف جماعتوں کی پی ٹی آئی پر برتری

پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں اپنی پارٹی کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ مہنگائی قرار دیا۔

صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ہار کی بڑی وجہ مہنگائی ہے، مہنگائی بڑھی ہے جس سے لوگ مہنگائی سے متاثر ہوئے ہیں لیکن دو سے تین مہینوں میں مہنگائی کم ہو گی۔

کے پی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف کے رکن قومی اور ایک رکن صوبائی اسملی نے پارٹی کے خلاف کام کیا۔

غیرسرکاری نتائج

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق مردان کی تحصیل گڑھی کپورہ سے اے این پی کے بختور خان 20 ہزار 244 ووٹ لے کر اور تحصیل کاٹلنگ سے جمعیت علمائے اسلام کے حماد اللہ یوسفزئی 30 ہزار 474 ووٹ سے کامیاب ہوگئے ہیں۔

غیرسرکاری نتائج کے مطابق مردان کی تحصیل تخت بائی سے جے یو آئی کے امیدوار 45 ہزار 881 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے اور اسی طرح مہمند بائیزئی سے جے یو آئی کے ہی بسم اللہ جان 4 ہزار 738 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

کوہاٹ کی تحصیل لاچی سے موصول غیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد احسان 9 ہزار 120 ووٹ لیے اور چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں۔

حکمران جماعت پی ٹی آئی کے امید وار عطااللہ خان نے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق صوابی کی تحصیل صوابی سے29 ہزار 363 ووٹ لیے اور کامیاب ہوئے۔

غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے عادل خان نے صوابی تحصیل چھٹا لاہور سے 22 ہزار 36 ووٹ حاصل کی اور جیت گئے۔

صوابی کی تحصیل رزڑ سے غیر سرکاری نتیجے کے مطابق اے این پی کے غلام حقانی 57 ہزار 271 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور تحصیل ٹوپی سے جے یو آئی کے محمد رحیم 25 ہزار 110 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

غیرسرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق چارسدہ کی تحصیل شبقدر سے جے یو آئی کے حمزہ آصف خان 33 ہزار 244 ووٹ سے فاتح قرار پائے، تحصیل چارسدہ سے جے یو آئی کے عبدالروف 78 ہزار 212 ووٹ سے کامیاب ہوئے۔

تحصیل لوئر مہمند سے موصول غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے نوید احمد 7 ہزار 931 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، ٹانک تحصیل جنڈولہ سے جے یو آئی کے بہادر خان 2 ہزار 310 ووٹ لے کر جیت گئے۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجےکے مطابق تحصیل ٹانک سے جے یو آئی کے صدام حسین نے 36 ہزار 415 ووٹ لیے کامیاب قرار پائے جبکہ بونیر تحصیل چغرزئی سے پی ٹی آئی کے شریف خان 8 ہزار 55 ووٹ لے کر منتخب ہوئے۔

غیرسرکاری نتیجےکےمطابق ہری پور کی تحصیل خان پور سے پاکستان مسلم لیگ (ن لیگ) کے راجا ہارون سکندر 33 ہزار 762 اور ضلع ہری پور سے مسلم لیگ (ن) کے محمد قاسم شاہ نے 16 ہزار 583 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

غیرسرکاری نتیجےکے مطابق آزاد امیدوار سالار فیاض علی 14 ہزار 179 ووٹ لیے، ڈیرہ اسمعیٰل خان کی تحصیل درابن سے جماعت اسلامی کے احسان اللہ 16 ہزار 420 ووٹ لے کر منتخب ہوئے اور تحصیل پروا سے آزاد امیدوار فخراللہ 23 ہزار 346 ووٹ سے کامیاب ہوئے۔

غیرسرکاری نتیجے کےمطابق ڈیرہ اسمعیٰل خان کی تحصیل پہاڑ پور سے مخدوم الطاف حسین 37 ہزار 302 ووٹ کےساتھ کامیاب ہوئے۔

جے یوآئی کے فریداللہ خان پشاور کی تحصیل متھرا اور ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل کلاچی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے اریز گنڈا پور 10 ہزار 236 ووٹ کےساتھ کامیاب ہوئے۔

17 اضلاع کی 66 تحصیلوں میں انتخابات کا اعلان ہوا تھا تاہم بنوں، درہ آدم خیل اور صوابی کی ایک، ایک تحصیل پر انتخاب ملتوی ہوا۔

چھ سال کے وقفے کے بعد اتوار کو منعقد ہونے والے مقامی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں تشدد اور حملوں کے چند واقعات ہوئے جن میں 5 افراد ہلاک جبکہ کچھ پولنگ اسٹیشنز کو تباہ کر دیا گیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 17 اضلاع کے ایک کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 9 ہزار 223 پولنگ اسٹیشن قائم کیے تھے جبکہ کچھ علاقوں میں گڑبڑ کی وجہ سے ووٹنگ ملتوی کرنی پڑی، جن میں باجوڑ میں خودکش دھماکا، بنوں میں پولنگ عملے کا اغوا، کرک میں تصادم اور کوہاٹ میں وفاقی وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر ہجوم کا حملہ شامل ہے۔

مزید پڑھی: بلدیاتی انتخابات: خیبرپختونخوا کے اکثر پولنگ اسٹیشنز حساس قرار

تاہم، ای سی پی کے دو مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے فیصلے کی وجہ سے مجموعی انتظامات 2015 کے انتخابات کے مقابلے میں بہتر تھے۔

ای سی پی کے مطابق صوبے کے 17 اضلاع میں مجموعی طور پر 2 ہزار 32 امیدوار پہلے ہی ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں کی نشستوں پر بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جن میں 217 جنرل کونسلرز، 876 خواتین، 285 کسان، 500 نوجوان اور 154 اقلیتی نشستیں شامل ہیں۔

کے پی کے 17 اضلاع یعنی بونیر، باجوڑ، صوابی، پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، کرک، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، مہمند، مردان، چارسدہ، ہنگو اور لکی مروت میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار ووٹرز ہیں، جن میں 70 لاکھ مرد اور 55 لاکھ خواتین شامل ہیں۔

قبائلی اضلاع خیبر، مہمند اور باجوڑ میں پہلی مرتبہ مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں