وزیر اعظم کےخلاف نااہلی کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2021
درخواست گزار نے 18  فروری 2019 کو پٹیشن واپس لینے کی متفرق درخواستیں دائر کررکھی تھیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
درخواست گزار نے 18 فروری 2019 کو پٹیشن واپس لینے کی متفرق درخواستیں دائر کررکھی تھیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست گزار کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف 2018 میں دائر نااہلی کی درخواست واپس لینے پر معاملہ نمٹا دیا۔

متفرق درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی نااہلی کی درخواست خارج

درخواست گزار عبدالوہاب بلوچ نے عمران خان کو صادق اور امین نہ ہونے کے باعث نااہل قرار دیے جانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

انہوں نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے انتخابی کاغذات نامزدگی میں بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو چھپایا، اس لیے وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

درخواست گزار نے 18 فروری 2019 کو درخواست واپس لینے کی متفرق درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔

چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے مقرر

اس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جی، میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نااہلی کی درخواست واپس لینا چاہتا ہوں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف 2018 میں دائر نااہلی پٹیشن واپس لینے پر معاملہ نمٹا دیا۔

خیال رہے کہ درخواست گزار گزشتہ عام انتخابات میں پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار تھے۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کر کے پٹیشن واپس لینے کی متفرق درخواست دائر کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں