وزیراعظم ’امیدواروں کے غلط انتخاب‘ کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر برہم

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2021
کارکردگی رپورٹ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیش کی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
کارکردگی رپورٹ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیش کی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گڑھ خیبر پختونخوا کے حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران پارٹی کی شکست پر وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کردی گئی جس میں ’پسند، ناپسند کی بنیاد پر امیدواروں کے غلط انتخاب کی نشاندہی کی گئی‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آج اپنے لاہور کے دورے کے دوران وزیر اعظم، پنجاب میں اپنے پارٹی لیڈرز کو بہترین امیدوار منتخب کرنے اور بلدیاتی انتخابات کی بھرپور تیاری کرنے کی ہدایت کریں گے، جہاں بلدیاتی انتخاب آئندہ برس مارچ یا اپریل تک متوقع ہے۔

اس کے علاوہ امکان ہے کہ وزیر اعظم جمعہ یا ہفتہ کو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی بھی کریں گے جس میں خیبر پختونخوا صوبے میں حکمراں جماعت کی شکست کی وجوہات کا تعین کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: امیدواروں کا غلط چناؤ شکست کی بڑی وجہ بنی، وزیراعظم

دفتر وزیراعظم کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ کارکردگی رپورٹ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیش کی اور وزیر اعظم نے ’اہل اور انتخاب جیتنے والے‘ امیدواروں کو نہ چننے پر ان سے سخت سوالات کیے۔

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کی شکست کی وجہ ’امیدواروں کے غلط انتخاب‘ کو ٹھہرانے کے ایک روز بعد وزیر اعظم نے کہا کہ ’پختونخوا بلدیاتی انتخاب پر اٹھنے والے شور میں کسی کو یہ احساس نہیں ہو رہا کہ یہ انتخابات کامیاب جمہوریتوں میں پائے جانے والے نظام کی طرز پر جدید اور منتقل شدہ اختیارات کے حامل بلدیاتی نظام کا نکتہ آغاز ہیں‘۔

اپنی ٹوئٹس میں انہوں نے کہا کہ براہِ راست منتخب شدہ تحصیل ناظمین معیارِ حکومت میں بہتری لائیں گے اور مستقبل کے قائدین بنیں گے، ہماری 74 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہمیں مقامی حکومتوں کا ایک بااختیار نظام میسر آیا ہے۔

تاہم پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے ایک ٹی وی شو میں کہا کہ ’امیدواروں کے غلط انتخاب کو خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت کی شکست کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا‘۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: بلدیاتی انتخابات میں حریف جماعتوں کی پی ٹی آئی پر برتری

انہوں نے کہا کہ ’حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے دیہاتوں میں لوگ پی ٹی آئی کے ٹکٹس لینا تک نہیں چاہتے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے دیہی علاقوں کا دورہ کیا لیکن لوگوں کو بلدیاتی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے پر قائل نہیں کر سکے‘۔

ساتھ ہی نور عالم خان نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ مہنگائی اور بےروزگاری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتیں صرف ٹوئٹر اور سوشل میڈیا سے نہیں چلائی جاسکتیں، میں لوگوں کو درپیش مسائل اجاگر کیے جارہا تھا لیکن کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔

پی ٹی آئی رکن اسمبلی نے کہا کہ جب انہوں نے لوگوں کو درپیش مسائل اٹھائے تو انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے خود کو بے گناہ ثابت کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی (ف) 17 نشستوں پر کامیاب

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اگر دو ہفتوں میں اصل مسائل حل نہ ہوئے تو خیبر پختونخوا کے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخاب کا نتیجہ بھی مختلف نہیں ہوگا۔

تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ یا ان کی طرح کی سوچ رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی، وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کریں گے۔

اس ضمن میں جب وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بلدیاتی انتخابات میں بڑے عہدے حاصل کرنے میں ناکام رہی، لیکن ولیج کونسل میں اکثریت نشستیں جیتی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کا گراف نیچے نہیں آیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی نے پہلے مرحلے سے سبق حاصل کیا ہے اور دوسرے مرحلے کے لیے بہتر امیدوار میدان میں اتارے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں