ناسا کے نئے جیمزویب اسپیس ٹیلیسکوپ کا فرنچ گیانا سے سفر کا آغاز

25 دسمبر 2021
ویب ٹیلیسکوپ 10 سال میں تیار ہوئی اور فرانس سے سفر کا آغاز کردیا—فوٹو: اے ایف پی
ویب ٹیلیسکوپ 10 سال میں تیار ہوئی اور فرانس سے سفر کا آغاز کردیا—فوٹو: اے ایف پی

ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلیسکوپ نے تاریخ ساز اسپیس ٹیلیسکوپ کا افتتاح کیا اور زمین سے اپنے سفر کا آغاز کر دیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرنچ گیانا میں یورپین اسپیس ایجنسی کے بیس سے صبح 7:30 بجے زمین سے چھوڑا گیا ہے، جو آریانا 5 راکٹ سے لیس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کا خلائی مشن مریخ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ سے آکسیجن تیار کرنے میں کامیاب

کرسمس کے روز تاریخی اسپیس ٹیلیسکوپ کا فرانس میں افتتاح ناسا ای ایس اے کے اشتراک کے ساتھ براہ راست نشر کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اس کا سفر منصوبے کے مطابق جاری رہا تو 14 ہزار پونڈ کا آلہ فضا میں داخل ہونے کے بعد 26 منٹ میں ریلیز ہوگا اور اگلے 13 روز سے زائد کے دوران بتدریج ایک ٹینس کورٹ کے برابر بن جائے گا۔

راکٹ کے اوپری حصے پر نصب کیمرے سے موصول ہونے والی براہ راست ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ویب اچھے انداز زمین سے فضا کی طرف بڑھ رہی ہے اور بعد ازاں فلائٹ کنٹرولرز نے اس کی تصدیق کیا کہ ویب کی پاور سپلائی فعال تھی۔

فضا میں دو سےزائد ہفتوں کے سفر کے بعد ویب ٹیلیسکوپ زمین سے 10 لاکھ میل دور سورج کے گرد اپنی منزل پر پہنچے گی، جو چاند سے 4 گنا زیادہ دور ہے اور سیارہ اور ٹیلیسکوپ سورج کے سرکل میں گھومتے ہوئے ویب ٹیلیسکوپ خود کو زمین کے ساتھ سیدھی رہے گی۔

مزید پڑھیں:مریخ پر اترنے والے ناسا کے خلائی مشن کی اولین کلر تصاویر جاری

ویب ٹیلیسکوپ 30 سالہ پرانی ہوبل اسپیس ٹیلیسکوپ کےمقابلے میں زمین سے 340 میل دور ہے اور ہر 90 منٹ میں اندر اور باہر سے سیارے کا عکس پاس کر رہی ہے۔

ناسا کی 1960 کی دہائی میں نگرانی کرنے والی شخصیت سے موسوم ویب زیادہ حساس ہے ہوبل کے مقابلے میں اور اس سے سائنس دانوں کی دنیا اور ہمارے سیارے کے بارے میں خیالات میں تجدید بھی متوقع ہے۔

ویب ٹیلیسکوپ اسپیکٹرم شعاعوں میں دنیا کو دیکھےگی جو گیس کے بادل اور دھوئیں سے مل جاتی ہے جہاں اسٹارز بن جاتےہیں جبکہ ہوبل ٹیلیسکوپ بنیادی طور پر آپٹیکل اور الٹراوئیلیٹ ویولینتھ پر آپریٹ کرتا تھا۔

ٹیلیسکوپ ناسا کی سربراہی میں یورپین اور کینیڈا کی اسپیس ایجنسیوں کے ساتھ ایک عالمی اشتراک ہے، نارتھ روپ گرومین کارپوریشن اولین کنٹریکٹر تھا، ایریان اسپیس نے گاڑی لانچ کی تھی جو یورپی تعاون کا حصہ ہے۔

ویب 8.8 ارب ڈالر کی لاگت سے بنائی گئی، جس میں آپریشنل اخراجات سے یہ 9.66 اربب ڈالر کی قیمت تک چلی جاتی ہے، یہ لاگت اس سےبہت زیادہ ہے جو 2011 میں ناسا کا منصوبہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مریخ پر ناسا کے ہیلی کاپٹر کی پہلی پرواز سے نئی تاریخ رقم

ٹیلیسکوپ کا انتظام ایسٹرنومیکل آپریشن بالٹی مور میں اسپیس ٹیلیسکوپ سائنس انسٹیٹیوٹ سے کرے گی اور ممکنہ طور پر 2022 کے سرما میں آغاز ہوگا۔

ویب ٹیلیسکوپ کی تیاری میں 10 سال کا عرصہ لگا اور اب ناسا کو توقع ہے کہ ویب کی کھینچی ہوئی ابتدائی تصاویر جاری ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں