اسلام آباد: پاکستان اور چین نے جمعرات کے روز گوادر کی بندرگاہ اور فری زون کی مکمل صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے اور مختلف شعبوں میں شروع کیے گئے منصوبوں سے مقامی آبادی کے مکمل استفادے کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی اور چینی حکام نے ویڈیو کانفرنسنگ آلات کے ذریعے گوادر اور سماجی و اقتصادی ترقی پر دو مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس کیے۔

ان میں سے ایک اجلاس میں فری زون کے لیے مارکیٹنگ اور سرمایہ کاری کے منصوبے کو اس کے نفاذ کی حکمت عملی کے ساتھ حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبہ جلد ہی کابینہ کی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے: سی پیک کے بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، چینی قونصل جنرل

گوادر پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے چھٹے اجلاس کی مشترکہ صدارت سیکریٹری منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات عبدالعزیز عقیلی اور چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ینگ ژیانگ نے کی۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اجلاس میں گوادر میں سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور گوادر شہر، بندرگاہ اور فری زون کی ترقی کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ گوادر فری زون فیز ون نامی منصوبہ کامیابی سے مکمل ہو چکا ہے جبکہ 2 ہزار 221 ایکڑ رقبے پر محیط بڑے فیز 2 پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

اس موقع پر متعدد چینی کاروباری اداروں کے نمائندوں نے گوادر فری زون کے اندر لو کاربن ری سائیکلنگ پارک میں اپنی سرمایہ کاری کے بارے میں پریزنٹیشن دیں۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت پاکستان گوادر میں تمام ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومت کے تعاون سے مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔

ان منصوبوں میں گوادر کو بجلی کے نیشنل گرڈ سے منسلک کرنا، گوادر شہر کو قریبی ڈیموں سے پانی کی فراہمی، گوادر یونیورسٹی کا قیام، گوادر سیف سٹی پراجیکٹ اور سماجی و اقتصادی شعبے میں کچھ دیگر منصوبے بھی شامل ہیں۔

گروپ برائے سماجی و اقتصادی ترقی

سی پیک کے تحت سماجی و اقتصادی ترقی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا تیسرا اجلاس سیکریٹری برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات عبدالعزیز عقیلی اور چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ینگ ژیانگ اور چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے چیئرمین ڈینگ بوکنگ کی مشترکہ صدارت میں ہوا، اس اجلاس میں موجودہ منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیے: سی پیک صرف چین نہیں سب کیلئے ہے، معاون خصوصی وزیراعظم

اجلاس میں متعلقہ شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے ممکنہ نئے منصوبوں پر بھی غور کیا گیا ، فریقین نے کورونا کے باوجود منصوبوں کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے حوالے سے مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاکستان کی جانب سے کورونا سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد اور کورونا ویکسینز کی بروقت فراہمی پر چین کا شکریہ ادا کیا گیا، جبکہ چین کی جانب سے پاکستان کے عوام اور حکومت کے لیے چین کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

پاکستان کی جانب سے مجوزہ منصوبوں کے تیسرے حصے پر بھی غور کرنے کی تجویز دی گئی۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک میں ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے کر دوطرفہ تعاون اور عملدرآمد کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے گا۔


یہ خبر 31 دسمبر 2021ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں