لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی بلال یاسین قاتلانہ حملے میں زخمی

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2021
بلال یاسین پر لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی—فائل/فوٹو: ڈان
بلال یاسین پر لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی—فائل/فوٹو: ڈان
بلال یاسین پر لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی—فائل/فوٹو: ڈان
بلال یاسین پر لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی—فائل/فوٹو: ڈان

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین لاہور کے علاقے موہنی روڑ پر سلامت محلے میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے۔

لاہور پولیس کے مطابق بلال یاسین پر نقاب پوش نامعلوم حملہ آور نے فائرنگ کی اور انہیں زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 120: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلال یاسین سے جواب طلب

مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ عمران نذیر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ بلال یاسین پارٹی کے کارکن میاں اکرام کامی کے گھر میں پارٹی ورکرز کےاجلاس میں شرکت کرنے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکرام کامی کے گھر باہر ان پر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کے پیٹ اور ٹانگ میں گولی لگی۔

بعد ازاں میو ہسپتال کے میڈیکل سپرینٹنڈنٹ ڈاکٹر افتخار قریشی نے کہا کہ بلال یاسین زیر علاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سےباہر ہے۔

سی سی پی او لاہور فیاض احمد دیو نے رکن پنجاب اسمبلی پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز سے رپورٹ طلب کرلی۔

سی سی پی او لاہور نے واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کردی۔

بلال یاسین مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما سے ملاقات کے لیے ان کے گھر میں گئے اور جب وہ گھر سے باہر ان کے ساتھ کھڑے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر محمد عابد خان میو ہسپتال پہنچ گئے اور ایس پی سٹی کو فوری کاروائی کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ سیف سٹی اتھارٹیز کے کیمروں کے ذریعے ملزمان کو ٹریس کیا جائے۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: لاہور: پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی کو گرفتار کرلیا

پولیس کے ترجمان آپریشنز ونگ نے بتایا کہ ایس ایس پی آپریشنز کیپٹن مستنصر فیروز اور ایس پی سٹی جائے وقوع پر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلال یاسین پر 2 نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی اور انہیں طبی امداد کے لیے میو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) پنجاب راؤ سردار علی خان نے نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔

آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کرکے جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

راؤ سردار علی خان نے کہا کہ واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کی جائے اور ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بلال یاسین سے فون پر بات کی اور کہا کہ اللہ کا شکر اداکرتے ہیں کہ آپ کی زندگی محفوظ رہی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتایا کہ ‘مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی اور نواز شریف کے باوفا ساتھی بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ، پیٹ اور ٹانگ میں گولیاں لگیں لیکن اللّہ نے بچا لیا’۔

بلال یاسین کی جلد صحت یابی کے لیے دعاؤں کی درخواست کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شدید زخمی ہونے کے باوجود حالت خطرے سے باہر ہے’۔

بلال یاسین لاہور کے حلقہ پی پی-150 سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئےتھے۔

تبصرے (0) بند ہیں