درآمدات بڑھنے سے جولائی تا دسمبر تجارتی خسارہ دگنا ہوگیا

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2022
تجارتی خسارے میں اضافے کی کی بڑی وجہ سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 63 فیصد اضافہ ہے—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
تجارتی خسارے میں اضافے کی کی بڑی وجہ سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 63 فیصد اضافہ ہے—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

اسلام آباد: رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں پاکستان کا تجارتی خسارہ دگنا ہو کر 24 ارب 79 کروڑ ڈالر ہوگیا جس کی بڑی وجہ سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 63 فیصد اضافہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے فراہم کردہ جولائی سے دسمبر کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ درآمدات ایک سال قبل کی 24 ارب 47 کروڑ ڈالر کی سطح سے بڑھ کر 39 ارب 91 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

اس کے برعکس جولائی سے دسمبر تک کے عرصے میں ایک سال پہلے کے عرصے کے مقابلے میں برآمدات بھی 25 فیصد بڑھ کر 15 ارب 13 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 103 فیصد اضافہ

ریسرچ کمپنی عارف حبیب لمیٹڈ کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف دسمبر کے مہینے میں گزشتہ برس کے اسی ماہ کے مقابلے میں درآمدات 38 فیصد بڑھ کر 6 ارب 90 کروڑ ڈالر رہی۔

تاہم ماہانہ بنیاد پر اس میں 13 فیصد کمی دیکھی گئی کیوں کہ نومبر میں 7 ارب 93 کروڑ ڈالر کی درآمدات ہوئی تھیں۔

اس کے ساتھ دسمبر میں برآمدات بھی سالانہ بنیاد پر 17 فیصد بڑھ کر 2 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں لیکن نومبر کے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ماہانہ بنیاد پر 5 فیصد کمی دیکھی گئی۔

دسمبر کے دوران ماہانہ بنیادوں پر ایک ارب ڈالر کی کمی کے حوالے سے ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ’ابتدائی اشارے ہیں کہ درآمدات میں اضافے میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دسمبر 2021 کے دوران برآمدات اور درآمدات کی درجہ بندی پر مزید تفصیلات مرتب ہونے کے ساتھ ہی فراہم کردی جائیں گی‘۔

مزید پڑھیں:رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 100 فیصد بڑھ گیا

دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے خصوصی اقدامات کی بدولت رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات میں ریکارڈ 25 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ برآمدات میں اضافے کا یہی رجحان رہا تو رواں مالی سال کے آخر میں ملکی برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالر سے زائد ہوگا جو کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ برآمدات ہوں گی۔

فرخ حبیب نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ نواز شریف اور اسحٰق ڈار کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے برآمدی شعبہ تباہ ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں