مسلم لیگ (ن) کے رہنما صحافیوں کے حوالے سے نازیبا گفتگو پر معافی مانگیں، پی ایف یو جے

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2022
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ سیاسی قیادت، حکومت میں رہتے ہوئے میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف کام کرتی ہے — فائل فوٹو / اے پی پی
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ سیاسی قیادت، حکومت میں رہتے ہوئے میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف کام کرتی ہے — فائل فوٹو / اے پی پی

اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 2 سینیئر رہنماؤں کی لیک ہونے والے گفتگو پر پارٹی قیادت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیک ہونے والی آڈیو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پارٹی کے رہنما پرویز رشید کو سینیئر صحافیوں اور اینکر پرسنز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق ایک مشترکہ بیان میں پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ یہ لیک آڈیو پریشان کن ہے کیونکہ اس سے میڈیا اور آزاد صحافیوں کے خلاف سیاسی قیادت کی ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ سیاسی قیادت، حکومت میں رہتے ہوئے میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف کام کرتی ہے اور حزب اختلاف میں آنے کے بعد میڈیا کی آزادی کی بات کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: مریم نواز،پرویز رشید کی ایک اور مبینہ آڈیو ٹیپ منظرعام پر آگئی، فرخ حبیب کی (ن) لیگ پر تنقید

ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے بھی لیک شدہ آڈیو میں مریم نواز اور سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے استعمال کی گئی زبان کی مذمت کی۔

اپنے بیان میں ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ وہ میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور صحافیوں کی بے عزتی کو مسترد کرتی ہے، بیان میں کہا گیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پروگراموں میں مدعو کیے جانے والے مہمانوں جیسے اندرونی فیصلوں پر میڈیا کو ڈکٹیٹ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

آڈیو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گِل نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے سینیئر صحافیوں کے خلاف استعمال ہونے والی توہین آمیز زبان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مریم صفدر آزادی صحافت پر مسلسل حملے کر رہی ہیں۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے نہ صرف سینیئر صحافیوں کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی بلکہ کئی ٹی وی چینلز کے لیے سرکاری اشتہار بھی بند کیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے رکن رانا ثنااللہ کی جانب سے بھی میڈیا پرسنز کے خلاف اسی قسم کی زبان استعمال کی جاچکی ہے۔

مزید پڑھیں: انصار عباسی کی توہین عدالت کیس کے حکم نامے میں ترمیم کی درخواست

علاوہ ازیں اسلام آباد اور راولپنڈی کے سینیئر صحافیوں، مدیران، نیوز ڈائریکٹرز، بیورو چیفس اور اینکر پرسنز کے ایک اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے صحافیوں پر فرد جرم عائد کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

نیشنل پریس کلب میں ہونے والے اجلاس میں عدالت عالیہ سے درخواست کی گئی کہ صحافیوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے بجائے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم ​​کے بیان حلفی کے حوالے سے تجربہ کار مدیران اور ڈائریکٹر نیوز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

شرکا نے معزز عدالت سے درخواست کی کہ وہ نرمی کا مظاہرہ کرے اور سینیئر صحافی انصار عباسی پر لگائے گئے الزامات کو ختم کردے۔

اس اجلاس میں طلعت حسین، محمد مالک، سمیع ابراہیم، نسیم صدیقی، شاہد میتلا، دی نیوز کے ایڈیٹر عامر غوری اور دیگر نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں