’عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے پیسہ چوری کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں‘

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2022
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کی نام نہاد ایمانداری کی تصویر مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے— فائل فوٹو: ٹوئٹر
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کی نام نہاد ایمانداری کی تصویر مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے— فائل فوٹو: ٹوئٹر

سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کو ہدایت دی ہے کہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کے غیر ملکی فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی رپورٹ کی بنیاد پر عمران خان کو چھوٹ نہ دی جائے۔

انہوں نے پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ معاملے کو انصاف ہونے تک جارحانہ انداز میں دونوں ایوانوں میں اٹھائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نے اپنی پارٹی کے صدر شہباز شریف کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مارچ میں اسلام آباد میں ہونے والے مہنگائی مخالف مارچ سے قبل پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے پنجاب میں ضلعی اور ڈویژنل سطح پر ورکرز کنونشنز کا انعقاد شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ’ عمران خان کو اس معاملے پر چھوٹ نہ دیں کیونکہ وہ پارٹی کی غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے پیسہ چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں‘۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی نام نہاد ایمانداری کی تصویر مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے اور اب انہیں قوم کے سامنے بے نقاب کیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس: 'پی ٹی آئی نے غیر ملکی اکاؤنٹس چھپانے کی کوشش کی'

نواز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں پارٹی کے ایک اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں یہ بات کہی جس میں شہباز شریف، مریم نواز، پارٹی کی مرکزی اور پنجاب کی قیادت نے شرکت کی۔

اجلاس میں شریک ایک رہنما نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق ای سی پی کے نتائج کے حوالے سے ’بہت دوٹوک‘ بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو ہدایت کی کہ اس معاملے کو اس کے منطقی انجام تک پہنچنے تک ختم نہ ہونے دیا جائے۔

نواز شریف نے کہا کہ اس معاملے کو 'قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور سینیٹ میں جارحانہ انداز میں اٹھایا جائے جس سے عمران خان کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے'۔

نواز شریف نومبر 2019 سے 'طبی علاج' کے لیے برطانیہ میں ہیں، انہوں نے خطاب کے دوران شرکا سے کہا کہ وہ تمام فارمز پر وزیر اعظم عمران خان کی مبینہ چوری کو بے نقاب کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس معاملے پر 'سلیکٹڈ' کو آسانی سے فرار ہونے کی اجازت نہیں دینی ہے۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ اس معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کا خیال بھی زیر بحث آیا، لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: 'پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کا آڈٹ کبھی ختم نہیں ہوگا'

انہوں نے کہا کہ پارٹی پہلے دیکھے گی کہ ای سی پی کیا کارروائی کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نواز شریف نے پارٹی قیادت کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ مارچ کے مہینے میں پی ڈی ایم کی طرف سے تجویز کردہ اسلام آباد میں مہنگائی کے خلاف فیصلہ کن مارچ کے لیے تیار ہو جائیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر ورکرز کنونشن منعقد کیے جائیں اور ضلعی سطح پر پارٹی کی تنظیم نو جلد از جلد مکمل کی جائے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی پارٹی کے 27 فروری کو پی ٹی آئی حکومت کے خلاف اسلام آباد میں لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔

ایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کہا گیا کہ پارٹی کی قیادت نے پی ٹی آئی اور ان کے چیئرمین عمران خان کے خلاف اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر غور کیا، جس میں 7 سال سے زیر التوا غیر ملکی ’غیر قانونی فنڈنگز کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران کے ساتھی پارٹی رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے لیے غیر قانونی فنڈنگ کی، قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ملکیوں اور غیر ملکی کمپنیوں سے بھاری رقوم حاصل کیں اور جان بوجھ کر اپنے بینک اکاؤنٹس، رقم کے ذرائع اور ای سی پی سے اکاؤنٹس کو چھپایا۔

مزید پڑھیں: 'پی ٹی آئی فنڈنگ کی اسکروٹنی کا خیر مقدم، ن لیگ، پیپلز پارٹی کی اسکروٹنی کا منتظر ہوں'

بیان میں کہا گیا کہ عمران خان نے پارٹی اکاؤنٹس سے متعلق غلط سرٹیفکیٹ ای سی پی میں جمع کروائے، اس رپورٹ سے قبل آزاد آڈیٹرز کی رپورٹ بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی تھی جس میں 2 ارب 20 کروڑ روپے کی غیر قانونی فنڈنگ کے شواہد سامنے آئے تھے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ کے 4 ملازمین کے بینک اکاؤنٹس اور ان میں آنے والی رقوم بشمول غبن کو چھپایا گیا اور کئی دیگر اہم حقائق تاحال پوشیدہ ہیں جو کہ قانون کا بنیادی تقاضا ہیں۔

دریں اثنا شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان چونکہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد دیانتدار اور قابل اعتماد ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتے، اس لیے انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’عمران نیازی غلط بیانی ثابت ہونے کے بعد وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین دونوں عہدوں پر فائز نہیں رہ سکتے کیونکہ وہ جان بوجھ کر (پارٹی فنڈز) چھپانے، غلط بیانی اور فراڈ میں ملوث ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں