اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں 5.6 شدت کا زلزلہ

14 جنوری 2022
خیبرپختونخوا میں یکم جنوری کو بھی زلزلہ آیا تھا--فائل/فوٹو: ڈان
خیبرپختونخوا میں یکم جنوری کو بھی زلزلہ آیا تھا--فائل/فوٹو: ڈان

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں 5اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کے مطابق زلزلے کا مرکز ہندوکش افغانستان تھا اور شدت 5 اعشاریہ 6 اور گہرائی 100 کلومیٹر تھی۔

مزید پڑھیے: پشاور سمیت صوبے کے اکثر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے

بیان کے مطابق ملک کے مختلف شہروں مانسہرہ، ہری پور، ایبٹ آباد اور ہزارہ ڈویژن کے دیگر اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

خیبرپختونخوا کے علاقے بالاکوٹ، بٹگرام، تورغر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

پی ایم ڈی کے مطابق خیبرپخونخوا کے اضلاع سوات، مالاکنڈ، دیر اور شانگلہ میں زلزلے کے جھٹکے زلزلے کی شدت 5.5ریکارڈ کی گئی۔

خیال رہے کہ یکم جنوری کو بھی خیبرپختونخوا میں پشاور سمیت اکثر اضلاع میں 5.3 شدت زلزلے کےشدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے تاہم کسی قسم کے جانی اور مالی نقصان کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی تھی۔

پی ایم ڈی کے مطابق شام کے وقت آنے والے زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کی سرحد تھی اور شدت 5.3، گہرائی 180 کلومیٹر تھی۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ (پی ڈی ایم اے) نے کہا تھا کہ پشاور، سوات، چترال، دیر، مردان، نوشہرہ، شبقدر، مہمند، باجوڑ اور دیگر اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جہاں شہری خوف کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس فروری میں پشاور سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور خوش قسمتی سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سوات، مینگورہ سمیت دیگر اضلاع میں زلزلہ

میٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.4 تھی اور اس کا مرکز تاجکستان میں 80 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا تھا کہ زلزلے کا مرکز تاجکستان کے شہر مرغوب سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور اس کی شدت 5.9 اور گہرائی 91.6 کلومیٹر تھی۔

یاد رہے 16جون 2020 کو بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پشاور سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں دن میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے تاہم کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی۔

سرکاری خبر ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ صبح ساڑھے چھ بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی۔

پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز تاجکستان میں سطح زمین سے 112 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹرشاکس، اموات کی تعداد 38 ہوگئی

اس سے قبل 24 ستمبر2019 کو پنجاب اور آزاد کشمیر میں 5.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس نے جہلم اور آزاد کشمیر کے علاقے میر پور کو سب سے زیادہ متاثر کیا تھا۔

زلزلے کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد مختلف علاقوں میں کچھ دن تک وقفے وقفے سے زلزلے آنے کا سلسلہ جاری رہا تھا۔

ستمبر 2019 میں آنے والے زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں جاتلاں کے علاقے میں مختلف مقامات پر سڑکیں دھنسنے کے ساتھ ساتھ متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوگئی تھیں اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا تھا۔

Facebook Count Twitter Share

تبصرے (0) بند ہیں