حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کردیا

15 جنوری 2022
حکومت نے یکم جنوری کو بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا تھا--فائل/فوٹو: رائٹرز
حکومت نے یکم جنوری کو بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا تھا--فائل/فوٹو: رائٹرز

حکومت نے رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات ایک مرتبہ پھر مہنگی کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 3 روپے ایک پیسے کا اضافہ کردیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے ایک پیسے کے اضافے کے بعد فی لیٹر نئی قیمت 147 روپے 83 پیسے ہوگی۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات مہنگی، نئے سال کیلئے نئی قیمتوں کا اعلان

بیان میں کہا گیا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل اور کیروسین کی فی لیٹر قیمت میں 3،3 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 33 پیسے اضافہ کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل، کیروسین اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر نئی قیمت بالترتیب 144 روپے، 62 پیسے، 116 روپے 48 پیسے اور 114 روپے 54 پیسے ہوگی۔

خزانہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جنوری سے ہوگا۔

قبل ازیں یکم جنوری کو بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل 4 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 5 روپے کمی کا اعلان

خزانہ ڈویژن سےجاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 4،4 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.95 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 4.15روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے۔

قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 144.82روپے فی لیٹر اور ڈیزل 141.62 روپے فی لیٹر کا ہوگیا تھا۔

اسی طرح مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 113.53 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 111.06 روپے فی لیٹر ہوگئی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے 15 دسمبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا تھا جو یکم ستمبر کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ قیمتوں میں کمی کا اعلان تھا۔

رواں مالی سال پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے باوجود ملک میں اس کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے اور مالی سال 2021 میں دیگر پیٹرولیم مصنوعات کے برعکس پیٹرول کی کھپت 83 لاکھ 50 ہزار ٹن تک بڑھ گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں