کراچی: نوجوان کے قتل کے الزام میں گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس اہلکار کی خودکشی

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2022
پولیس کانسٹیبل نے نوجوان شاہ رخ کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کردیا تھا— فوٹو: اسکرین شاٹ
پولیس کانسٹیبل نے نوجوان شاہ رخ کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کردیا تھا— فوٹو: اسکرین شاٹ

کراچی میں نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس کانسٹیبل نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں گرفتاری سے بچنے کے لیے خودکشی کر لی۔

28سالہ شاہ رخ کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی اور 12 جنوری کو کراچی کے علاقے کشمیر روڈ پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈکیت نے انہیں قتل کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈکیتی کی کوشش کے دوران یونیورسٹی کے ڈائریکٹر کا قتل

ایس ایس پی شرقی قمر رضا جسکانی نے بتایا کہ مقتول کی والدہ اور بہن اپنے گھر کے باہر رکشے سے اتریں جہاں ان کا پیچھا کرنے والے اکیلے مسلح ڈاکو نے ان کے سونے کے زیورات چھیننے کی کوشش کی، اسی دوران شاہ رخ دروازہ کھولنے کے لیے آیا تو ڈاکو ان پر فائرنگ کر کے فرار ہو گیا۔

نوجوان کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر فوراً وائرل ہو گئی تھی اور سوشل میڈیا صارفین نے پولیس اور حکومت سے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیا تھا۔

آج ایک بیان میں پولیس نے کہا کہ تفتیش کاروں نے 40سالہ کانسٹیبل فرزند علی جعفری کی واقعے کے مرکزی ملزم کے طور پر شناخت کی ہے اور اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زین آفندی قتل کیس: ڈکیتی اور قتل کی ایف آئی آر اہلیہ کی مدعیت میں درج

پولیس کے مطابق کانسٹیبل نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پیر کی رات گلشن اقبال کے بلاک 7 کے قریب خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

متوفی کانسٹیبل ویسٹ زون ہیڈکوارٹر میں تعینات تھا، اس سے قبل ان کو ایس ایس پی غربی(انویسٹی گیشن) کے دفتر میں سیکیورٹی ڈیوٹی کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

تاہم ایک ذریعے نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ متوفی کانسٹیبل 14 جنوری سے دفتر نہیں جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: اے ایس آئی اور ان کے اہل خانہ کی مدد کی امید پوری نہ ہوئی

ذرائع نے مزید بتایا کہ ضلع شرقی میں سیکیورٹی ڈیوٹی کے انچارج نے بھی اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا تھا کہ کانسٹیبل اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دے رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں