'داسو ہائیڈرو پاور منصوبے پر کام بحال ہوچکا ہے'

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2022
ژاؤ لیجان نے کہا کہ ریلوے منصوبے کے حوالے سے  متعلقہ حکام سے مشاورت جاری ہے— فوٹو: ژاؤ لیجان ٹوئٹر
ژاؤ لیجان نے کہا کہ ریلوے منصوبے کے حوالے سے متعلقہ حکام سے مشاورت جاری ہے— فوٹو: ژاؤ لیجان ٹوئٹر

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجان نے داسو ہائیڈو پاور منصوبے پر چینی کانٹریکٹر کے غیر متحرک ہونے متعلق میڈیا رپورٹس کو مسترد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی پریس سینٹر میں معمول کی بریفنگ دیتے ہوئے ژاؤ لیجان نے کہا کہ وہ داسو منصوبے پر کام کی بحالی سے متعلق کانٹریکٹر کی کسی بھی پیشگی شرائط سے لاعلم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے آپ کے ذکر کردہ حالات کا علم نہیں ہے، جہاں تک مجھے معلوم ہے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے پر دوبارہ کام شروع ہوچکا ہے'۔

مزید پڑھیں: سی پیک پر سست پیش رفت پر اظہار تشویش

یاد رہے گزشتہ سال جولائی میں داسو ڈیم کے قریب دہشتگردانہ حملہ ہوا تھا جس میں 10 چینی اور 4 پاکستانی ہلاک جبکہ دیگر 28 زخمی ہوئے تھے۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا منصوبہ عالمی وبا کے باعث پیدا ہونے والے تعطل کے خلاف آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے سی پیک کے پائلٹ منصوبے بیلٹ اینڈ رو اینیشی ایٹو (بی آر آئی) پر گزشتہ ساڑھے 3 سال سے کام سست روی کا شکار ہونے کی نشاندہی کرنے والی رپورٹس مسترد کردیں۔

ژاؤ لیجان کا کہنا تھا کہ سی پیک مشترکہ مفادات کے لیے مشترکہ مشاورت اور تعاون کے اصولوں کی شراکت داری پر عمل پیرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک پر کام سست نہیں ہوا، اسد عمر کی یقین دہانی

انہوں نے کہا کہ 'سی پیک کی ترقی کے حوالے سے حال ہی میں ہم نے صدر پاکستان عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان اور میڈیا کے مثبت تبصرے سنے ہیں'۔

ریلوے منصوبے کے حوالے سے ترجمان نے نشاندہی کی کہ اس منصوبے پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لیے متعلقہ حکام سے مشاورت جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دعویٰ کرنا کہ سی پیک پر بہت کم کام کیا گیا یا گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں کوئی منصوبہ منظور نہیں ہوا 'بالکل غلط اطلاع' ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں