قدرت کی خوبصورتی ہو یا بلند و بالا عمارات کا جادو، ٹیکنالوجی سے لیس شاپنگ پلازہ ہو یا تفریحی مقامات پر گھومنے پھرنے کا شوق کس فرد کو نہیں ہوتا تاہم اس کی استطاعت بہت کم لوگوں کو ہوتی ہے۔

مگر پھر بھی جو لوگ رواں برس دنیا کے مختلف شہروں کی سیر کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے دنیا کے دس بہترین شہروں کا انتخاب سامنے آگیا ہے۔

ان شہروں کو سیاحت کے لیے معروف ادارے ٹرپ ایڈوائزر نے دنیا بھر کے افراد کے ووٹوں کی بنیاد پر 2022 کے لیے مقبول ترین سیاحتی مقامات قرار دیا ہے۔

جہاں آپ ٹیکنالوجی، قدامت پسندی، فطری خوبصورتی، برف، سمندر، پہاڑی، جنگلی حیات غرض کہ ہر قسم کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

فہرست میں شامل شہر درج ذیل ہیں۔

10۔ غردقہ، مصر

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

یہ بحیرہ احمر کے ساحلی علاقے میں واقع مصر کے چند اہم سیاحتی مراکز میں سے ایک ہے جس کی بنیاد 20 ویں صدی کے شروع میں رکھی گئی تھی۔

کئی دہائیوں تک یہ ماہی گیروں کا ایک چھوٹا سا گاؤں تھا مگر اب یہ بحیرہ احمر کا ریزورٹ بن چکا ہے جو 36 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

9۔ پیرس

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

محبت کا شہر قرار دیا جانے والا پیرس سیاحت کے لحاظ سے دنیا کے معروف ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور سالانہ کروڑوں افراد کورونا کی وبا سے قبل اس شہر کا رخ کرتے تھے۔

یہاں کی شاندار و تاریخی عمارات، عالمی سطح پر معروف ادارے اور مشہور باغات دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔

8۔ استنبول

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

ترکی کا یہ شمال مغربی شہر باسفورس کے ایک جانب یورپ کے علاقے تھریس اور دوسری جانب ایشیا کے علاقے اناطولیہ تک پھیلا ہوا ہے اس طرح وہ دنیا کا واحد شہر ہے جو دو براعظموں میں واقع ہے۔

استنبول تاریخ عالم کا واحد شہر جو تین عظیم سلطنتوں کا دارالحکومت رہا ہے جن میں رومی سلطنت، بازنطینی سلطنت اورسلطنت عثمانیہ شامل ہیں۔

استنبول کو ”سات پہاڑیوں کا شہر “ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ شہر کا سب سے قدیم علاقہ سات پہاڑیوں پر بنا ہوا ہے جہاں ہر پہاڑی کی چوٹی پر ایک مسجد قائم ہے، یہاں جدت و قدامت کا امتزاج دیکھنے والوں کے لیے یہاں کا سفر زندگی کا یادگار ترین تجربہ بنادیتا ہے۔

7۔ کابو سان لوکاس، میکسیکو

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

میکسیکو کا یہ ریزورٹ شہر بھی سیاحوں میں بہت زیادہ مقبول ہے جو اپنے ساحلوں، اسکوبا ڈائیونگ اور بحری حیات کے لیا جانا جاتا ہے۔

مانا جاتا ہے کہ اس مقام پر کم از کم 10 ہزار قبل بھی انسان آباد تھے۔

6۔ روم

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

اٹلی کا دارالحکومت روم جسے لگ بھگ ایک ہزار سال تک مغربی دنیا کا سب سے اہم سیاسی مرکز، امیر ترین اور بڑے شہر کا اعزاز حاصل رہا اب بھی اپنے تاریخی آثار کی بنا پر دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے۔

مگر یہاں کی جدید عمارات اور دریا کے کنارے کی سیر بھی لوگوں میں بہت مقبول ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں افراد تعطیلات منانے کے لیے آتے ہیں۔

5۔ کریٹ، یونان

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

یہ بحیرہ روم کا پانچواں سب سے بڑا جزیرہ بھی ہے اور لاکھوں سیاح یہاں کے تاریخی مقامات کی سیر کرنے آتے ہیں۔

سلطنت عثمانیہ نے اسے فتح بھی کیا مگر پہلی جنگ عظیم کے موقع پر اس کے کمزور ہونے پر یونان کے قبضے میں چلا گیا۔

4۔ بالی، انڈونیشیا

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

انڈونیشیا کا یہ جزیرہ جنوب مشرقی ایشیا میں سیاحت کے حوالے سے ایک اہم مقام مانا جاتا ہے، اور مغربی ملکوں سے ہزاروں سیاح یہاں ہر سال آتے ہیں۔

3۔ کانکون، میکسیکو

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

میکسیکو کا یہ شہر بھی سیاحوں میں بہت زیادہ مقبول ہے اور اس کی وجہ اس کے ساحلی مقامات ہیں۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ مایا تہذیب کے تاریخی مقامات کی وجہ سے بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔

2۔ لندن

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

لندن کسی تعارف کا محتاج نہیں، یہ ان چند شہروں میں سے ایک ہے جہاں ہر سال سب سے زیادہ سیاح رخ کرتے ہیں۔

لندن دنیا کے ممتاز تجارتی، معاشی اور ثقافتی مراکز میں سے ایک ہے اور دنیا بھر میں سیاسی، تعلیمی، تفریحی، صحافتی، فیشن اور فنون لطیفہ پر اس کے گہرے اثرات اس کے بین الاقوامی شہر ہونے کے شاہد ہیں۔

یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل چار مقامات کا تعلق بھی لندن سے ہے، جن میں ویسٹ منسٹر محل اور کلیسائے ویسٹ منسٹر، کلیسائے سینٹ مارگریٹ، لندن برج، گرینچ کی تاریخی آبادی اور شاہی نباتاتی باغیچہ شامل ہیں۔

1۔ دبئی

اے پی فائل فوٹو
اے پی فائل فوٹو

3 یا چار دہائیوں قبل دبئی ایک صحرائی مقام سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔

آج یہ دنیا کی سب سے بلند عمارت برج الخلیفہ، 1358 فٹ کے پرنسسز ٹاور اور ڈیڑھ سو سے زائد بلند و بالا عمارات کا مرکز بن چکا ہے۔

اور اس فہرست میں اسے 2022 کا سب سے مقبول ترین سیاحتی مقام بھی قرار دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں