یوں تو عموماً ہوائی طیاروں سے طویل سفر ہی منسوب ہوتا ہے، لیکن دنیا میں کچھ ایسے مقامات بھی ہیں جہاں پرواز کا دورانیہ اور فاصلہ حیران کن طور پر انتہائی کم ہے۔

مگر اسکاٹ لینڈ کے 2 جزائر کے درمیان پرواز کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا جس کا دورانیہ اتنا کم ہے کہ اکثر افراد کو طیارے پر سوار ہونے میں اس سے زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔

لوگن ایئر کی پرواز کوئی پرسکون تجربہ نہیں کیونکہ یہ ایک چھوٹا طیارہ ہے جس کے کیبن میں 8 مسافر ہی سفر کرسکتے ہیں۔

انجن کا شور مسلسل کانوں میں گونجتا رہتا ہے اور ٹوائلٹ جانے کا سوال ہی نہیں کیونکہ وہ موجود ہی نہیں۔

مگر اس پرواز کی خاص بات سفر کا دورانیہ ہے۔

اسکاٹ لینڈ کے شمالی حصے میں واقع جزیرے ویسٹرے اور پاپا ویسٹرے درمیان چلنے والی پرواز کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے دنیا کی مختصر ترین شیڈول پرواز قرار دے رکھا ہے۔

فوٹو بشکریہ ایوی ایشن وائس
فوٹو بشکریہ ایوی ایشن وائس

اس کا سفر محض 1.7 میل کا ہوتا ہے اور ہوا کا رخ موزوں ہو اور سامان کم ہو تو یہ فاصلہ محض 53 سیکنڈز میں طے ہوسکتا ہے، مگر زیادہ تر 2 منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔

یہ پرواز دن میں 2 بار اڑان بھرتی ہے اور موسم گرما میں سیاح کافی تعداد میں اس میں سفر کرتے ہیں تاکہ دنیا کی مختصر ترین پرواز کے ساتھ پاپا ویسٹرے کی سیر بھی کرسکیں۔

یہ پرواز بریٹین نورمین بی این 2 آئی لینڈر طیارے پر ہوتی ہے جس میں مسافروں کے لیے 2، 2 نشستوں کی 4 قطاریں ہیں۔

مگر مسافر کو اپنی مرضی سے نشست پر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوتی بلکہ عام طور پر طارے کے ارگرد وزن کے مطابق ان کو بٹھایا جاتا ہے۔

ویسے اس سفر کا اصل آغاز کریکوال سے ہوتا ہے جہاں سے وہ 15 منٹ میں ویسٹرے پہنچتی ہے اور پھر وہاں سے پاپا ویسٹرے تک جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں