روس نے یوکرین کے سر پر بندوق تان رکھی ہے، برطانوی وزیراعظم

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2022
برطانوی وزیر اعظم نے حملے کی صورت میں روس کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں— فوٹو: اے ایف پی
برطانوی وزیر اعظم نے حملے کی صورت میں روس کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں— فوٹو: اے ایف پی

یوکرین پر ممکنہ حملے کے خطرات کے پیش نظر امریکا اور برطانیہ نے روس پر سنگین اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بورس جانسن نے پیر کو امریکا اور اپنے دیگر اتحادی ممالک سے یوکرین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور روس کے ممکنہ حملے کے نتیجے میں لائحہ عمل کے حوالے سے گفتگو کی۔

مزید پڑھیں: یوکرین کی سرحدوں کے قریب ڈیڑھ لاکھ روسی فوجی تعینات ہیں، یورپی یونین

امریکا نے پیر کو ساڑھے 8ہزار فوجیوں کو مشرقی یورپ میں ممکنہ تعیناتی کے پیش نظر ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا تھا جبکہ نیٹو کے رکن ممالک نے بھی خطے میں سیکیورٹی اقدامات سخت کر دیے ہیں۔

یوکرین کی سرحد کے قریب ایک لاکھ روسی فوجی تعینات ہیں تاہم روس کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ کرنے کی نیت سے نہیں بلکہ اپنی سرحدوں کے تحفظ کے لیے فوجیوں کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

آج پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے بورس جانسن نے الزام عائد کیا کہ روس نے یوکرین کے سر پر بندوق تان رکھی ہے۔

انہوں نے روس کے صدر ولادمیر پیوٹن کو خبردار کیا کہ اگر ان کی فوج نے یوکرین پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کی تو انہیں تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا، روس مذاکرات میں یوکرین کے معاملے پر کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ یوکرین پر کسی بھی قسم کے روسی حملے کے نتیجے میں ہم مربوط اور شدید اقتصادی پابندیاں عائد کردیں گے ، یہ ایسی پابندیاں ہوں گی جن کا آج سے قبل روس نے کبھی سامنا نہیں کیا۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا روس کو مالیاتی ادائیگیوں کے عالمی سوئفٹ نظام سے بھی بے دخل کیا جا سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک ممکنہ ہتھیار ہو سکتا ہے اور ہم اس حوالے سے امریکا سے رابطے میں ہیں۔

برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ اگر نیٹو کی افواج روس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرتی ہیں تو ان کی افواج بھی شانہ بشانہ شرکت کریں گی۔

دوسری جانب امریکا نے بھی کسی قسم کے حملے کے نتیجے میں سخت پابندیاں عائد کرنے کا عندیا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: روس نے یوکرین میں حکومتی تبدیلی کے حوالے سے برطانوی دعویٰ مسترد کردیا

ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ ہم شدید پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہیں جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور یہ پابندیاں 2014 میں عائد کردہ پابندیوں کے مقابلے میں کئی گنا سخت ہوں گی۔

ادھر ڈنمارک، اسپین، بلغاریہ اور نیدرلینڈز سمیت نیٹو ممالک نے خطے کے دفاع کو بہتر بنانے کے لیے جنگی طیارے اور بحری بیڑے مشرقی یورپ روانہ کر دیے ہیں۔

ممکنہ روسی حملے کے پیش نظر امریکا سمیت کئی ممالک نے یوکرین سے اپنے عملے کو واپس بلانے کا عمل شروع کردیا ہے۔

برطانیہ نے کیو میں موجود اپنے سفارتخانے سے آدھے سے زائد عملے کو واپس بلا لیا ہے تاہم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ یوکرین میں برطانوی سفارتخانہ کام کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے یوکرین پر جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے، بائیڈن

کینیڈا نے بھی سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپنے سفیروں کے اہلخانہ کو وقت طور پر یوکرین سے واپس لوٹنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب روس نے نیٹو کو اپنے لیے سیکیورٹی خطرہ قرار دیتے ہوئے قانونی گارنٹی کا مطالبہ کیا ہے کہ نیٹو کی فوجیں مزید مشرق کی جانب پیش قدمی نہیں کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں