شادی کے لیے شریک حیات کا انتخاب کرتے ہوئے اس بات کا لازمی خیال رکھیں

27 جنوری 2022
یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

شادی کے لیے شریک حیات کا انتخاب کرتے ہوئے جن خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہیں، ان میں اچھی تعلیم کو بھی شامل کرلیں کیونکہ یہ مستقبل میں اچھی صحت کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ماضی میں تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ تعلیم یافتہ افراد کی مجموعی صحت دیگر کے مقابلے میں بہتر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے مگر اس تحقیق میں بتایا گیا کہ شریک حیات کی تعلیم بھی آپ کو صحت مند رکھ سکتی ہے۔

انڈیانا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شریک حیات تعلیم لوگوں کی مجموعی صحت سے مثبت انداز سے منسلک ہوتی ہے۔

محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے جب آپ شادی کرتے ہیں تو آپ کے شریک حیات کی تعلیمی کوائف بھی آپ کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے مزید شواہد سامنے آتے ہیں کہ انفرادی طور پر قابل قدر ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم ایک شیئر ایبل وسیلہ ہے۔

اس تحقیق کے لیے وسکنسن میں جاری ایک طویل المعیاد تحقیق کے نصف صدی سے زائد کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔

اس طویل المعیاد تحقیق میں لوگوں کی ذاتی، ان کے شریک حیات، بہن بھائی، بہن بھائیوں کے شریک حیات کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم، شادی وغیرہ کے بارے میں بھی جانا گیا تھا۔

نئی تحقیق میں شال ماہرین نے بتایا کہ سابقہ تحقیقی رورٹس میں شریک حیات کی تعلیم اور صحت کے درمیان ایک تعلق کا مشاہدہ کیا گیا مگر اس کو ثابت کرنا بہت مشکل تھا۔

اسی مقصد کے لیے تحقیقی ٹیم نے ایسے لوگوں کی صحت کا موازنہ کیا جن کے شریک حیات کی تعلیمی قابلیت مختلف تھی۔

انہوں نے دریافت کیا کہ شوہر یا بیوی کی تعلیم شریک حیات کی مجموعی صحت پر مثبت انداز سے اثرات مرتب کرتی ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ زیادہ تعلیم یافتہ شریک حٰات کو زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔

محققین کے مطابق یہ رجحان خواتین میں زیادہ نمایاں ہوتا ہے جن کی صحت شریک حیات کی تعلیم سے زیادہ جڑی ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یردے جرنل آف ہیلتھ اینڈ سوشل بی ہیوئیر میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں