لاہور ہائیکورٹ: کچرا نذرآتش کرنے میں ملوث افسران کی تنخواہ کاٹنے کا حکم

27 جنوری 2022
لاہور ہائیکورٹ کی کچرا جلانے کی پابندی پر عمل نہ کرانے اور گاڑیوں سے سڑک پر کچرا پھینکنے والوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت —فائل فوٹو:اے ایف پی
لاہور ہائیکورٹ کی کچرا جلانے کی پابندی پر عمل نہ کرانے اور گاڑیوں سے سڑک پر کچرا پھینکنے والوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت —فائل فوٹو:اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے شہر میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ جو افسر کچرے کو آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹ دی جائے۔

لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات نہ کرنے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے کوڑا جلانے کی پابندی پر عمل درآمد نہ کرانے والے افسروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

جسٹس شاہد کریم نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کے دوران شہر میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے گاڑیوں سے سڑک پر کوڑا پھینکنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا اور کہا کہ آئندہ جو افسر آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹ دی جائے۔

دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ پورے لاہور شہر میں کنٹینر ہونے چاہئیں جن میں براہ راست کوڑا کرکٹ ڈالا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:’لاہور میں اسموگ ڈینگی اور کورونا سے بڑا معاملہ ہے‘

دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ جب وہ سری لنکا کے دورے پر گئے تو معلوم ہوا کہ سڑک پر چیونگم پھینکنے پر 50ڈالر جرمانے کی تنبیہ کی گئی ہے۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ جب کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کریں گے تو ہی حالات ٹھیک ہوں گے، مسائل پر قابو پانے کے لیے دیگر محکمے بھی اپنا کام کریں۔

دوران سماعت عدالت نے مجسٹریٹ کو ہر روز 2 گھنٹے تجاوزات کے خلاف کیسز سننے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مجسٹریٹ ہفتے میں 5روز خصوصی طور پر 2 گھنٹے تجاوازات سے متعلق معاملات سنیں۔

اس موقعے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ: اسموگ کے باعث نجی دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی ہدایت

جسٹس شاہد کریم نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام محکمے بہتری سے متعلق اپنی سفارشات اعلی افسران کو پیش کریں اور اعلیٰ افسران متعلقہ سفارشات پر عمل کرنے سے متعلق اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گزشتہ چند برسوں کے دوران اسموگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، شہر میں اسموگ کے باعث ناک، کان گلے اور آنکھوں کے امراض بڑھ گئے ہیں اور سانس کے امراض میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسموگ اور آلودگی کے باعث آنکھوں اور ناک سے پانی بہنا اور خشک کھانسی جیسے امراض بڑھ گئے ہیں اور سانس کے مریضوں کی تعداد میں بھی کافی اضافہ ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ کا شہر میں فضائی آلودگی کے پیشِ نظر ایک ہفتے کے لاک ڈاؤن کا عندیہ

طبی ماہرین نے عوام کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر چہرہ ڈھانپ کر رکھیں اور ماسک پہنیں جبکہ ناک اور آنکھوں سے پانی آنے، سانس لینے میں دشواری پر فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کریں۔

خیال رہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ میں کمی کے لیے اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم کردیا گیا ہے ، اسکواڈ صنعتوں کا معائنہ کرے گا اور اقدامات نہ کرنے والے صنعتی یونٹس کو جرمانہ یا سیل کر سکے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں