ایکنک نے 4 کھرب 48 ارب روپے کے چار ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی

01 فروری 2022
وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ایکنک کے اجلاس میں گریٹر کراچی واٹر سپلائی پروجیکٹ (کے فور) کی بھی منظوری دی گئی—فوٹو: ڈان
وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ایکنک کے اجلاس میں گریٹر کراچی واٹر سپلائی پروجیکٹ (کے فور) کی بھی منظوری دی گئی—فوٹو: ڈان

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے تقریباً 4 کھرب 48 ارب 36 کروڑ روپے لاگت کے 4 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی جس میں سے 322 ارب روپے کے 3 منصوبے پنجاب میں تعمیر کیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ایکنک کے اجلاس میں ایک کھرب 26 ارب 40 کروڑ 4 لاکھ روپے کی لاگت سے نظرثانی شدہ گریٹر کراچی واٹر سپلائی پروجیکٹ (کے-فور) کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جہانزیب خان، وفاقی سیکرٹریز اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) پہلے ہی تکنیکی بنیادوں پر ان منصوبوں کی منظوری دے چکی تھی اور ایکنک کو ان کی باضابطہ منظوری دینے کی سفارش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایکنک اجلاس: کراچی کیلئے 95 ارب روپے کے 2 منصوبوں کی منظوری

موجودہ مالیاتی اختیارات کے تحت سی ڈی ڈبلیو پی خود 10 ارب روپے تک کی لاگت کے منصوبوں کی منظوری دے سکتی ہے جبکہ زیادہ تخمینہ لاگت کے منصوبوں کے لیے سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے تکنیکی بنیادوں پر انہیں کلیئر کرنے کے بعد ایکنک سے منظوری لی جاتی ہے۔

ایکنک نے ایک کھرب 29 ارب 94 کروڑ 40 لاکھ روپے کی کل تخمینہ لاگت سے پنجاب آرٹیریل روڈز امپروومنٹ پروگرام (پی اے آر آئی پی)کی منظوری دی۔

پنجاب حکومت کے تعاون سے اس منصوبے میں پنجاب کے مختلف شہروں کے درمیان 535 کلومیٹر طویل کیریج وے ہائی وے سیکشنز کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔

پی اے آر آئی پی پنجاب میں بہاولنگر، بہاولپور، لیہ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، وہاڑی، اوکاڑہ، پاکپتن اور ساہیوال تک پھیلایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: شوکت ترین، نو تشکیل شدہ ایکنک کی سربراہی کریں گے

منصوبے پر عملدرآمد کرنے والی ایجنسی پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ ہے۔

تقریباً 14.164 ارب روپے کی فنڈنگ کا انتظام پنجاب حکومت کرے گی، ایشیائی ترقیاتی بینک 64 ارب 97 کروڑ 20 لاکھ روپے فراہم کرے گا جبکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک بقیہ 50 ارب 80 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کرے گا۔

اس منصوبے میں موجودہ کیریج وے کی بحالی کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کیریج وے کی نئی تعمیر بھی شامل ہوگی جو کہ جہاں ضرورت ہو اس کے مطابق تیار کی جائے گی، اس کا مقصد ہائی وے نیٹ ورک کو اپ گریڈ اور دوہرا کرنا ہے جس کے ذریعے نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

منصوبے میں پلوں کی تعمیر، ریٹیننگ والز، نکاسی آب کا کام، سڑک کے کنارے کی سہولیات، اور دیگر متعلقہ کام شامل ہیں۔

اجلاس میں پنجاب رورل سسٹین ایبل واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن پراجیکٹ (پی آر ایس ڈبلیو ایس ایس پی)کی بھی مشروط طور پر منظوری دی گئی جوکہ پنجاب رورل میونسپل سروسز کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ 96 ارب 20 کروڑ 20 لاکھ روپے رقم کے ذریعے زیادہ تر جنوبی پنجاب کی 16 تحصیلوں میں عمل میں لایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایکنک نے 190 ارب روپے کے روڈ انفرااسٹرکچر منصوبوں کی منظوری دے دی

منصوبے پر عمل درآمد کے وقت کو کم کرنے کی ہدایات دی گئی ہے، اسے ابتدائی طور پر کچھ تحصیلوں میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر تیار کرنے اور مزید غور کے لیے اپنی رپورٹ ایکنک کو پیش کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ۔

اس منصوبے کو پنجاب کی منتخب تحصیلوں کے دیہی علاقوں میں بنیادی شہری سہولیات مثلاً پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی فراہمی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ورلڈ بینک پہلے ہی پنجاب کے جنوبی اضلاع کے منصوبوں کے لیے 44 کروڑ 20 ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے چکا ہے جوکہ پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بناکر پنجاب میں دیہی آبادی کی مدد کرے گا۔

یہ پروجیکٹ دیہی آبادیوں کو ترجیح دیتا ہے، جہاں پانی کی آلودگی اور صفائی کے ناقص اتنظام جیسے مسائل زیادہ پائے جاتے ہیں جو بیماریوں اور بچوں کی کمزور نشوونما کا سبب بنتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: ایکنک اجلاس: اربوں روپوں کے منصوبوں کی منظوری

ورلڈ بینک کو توقع ہے کہ اس منصوبے سے پنجاب کے غریب ترین اضلاع کی 60 لاکھ سے زیادہ دیہی آبادی کو بچوں کی کمزور نشوونما کو بہتر بنانے میں اور خشک سالی اور پانی کی کمی کےشکار علاقوں میں صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

ایکنک نے کھاریاں-راولپنڈی موٹر وے کے منصوبے کو بلڈ آپریٹ ٹرانسفر (بی او پی) کی بنیاد پر 95 ارب 81 کروڑ روپے کی کل لاگت سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ کے تحت مکمل کرنے کی بھی منظوری دی۔

اس پراجیکٹ میں کھاریاں سے راولپنڈی تک 4 لین پر مشتمل 117.20 کلومیٹر لمبی موٹر وے کی تعمیر کا منصوبہ دیا گیا ہے۔

ایکنک نے 126.405 ارب روپے کی نظرثانی شدہ لاگت سے گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی اسکیم کے فور، 260 ایم جی ڈی فیز – 1 کی بھی منظوری دی ہے۔

مزید پڑھیں: ایکنک نے 'ایم ایل ون' منصوبے کی منظوری دے دی

ابتدائی طور پر اس منصوبے کو 2014 میں 260 ایم جی ڈی کے ساتھ منظور کیا گیا تھا جس پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سندھ حکومت نے عملدرآمد کرنا تھا۔

بعد ازاں اس منصوبے پر نظرثانی کی گئی اور اسی 260 ایم جی ڈی کیپیسٹی کے ساتھ اسے کراچی ٹرانسپورٹیشن پلان (کے ٹی پی) میں شامل کیا گیا لیکن 2021 میں اس منصوبے کی مالی معاونت اور عملدرآمد کرنے کی ذمہ داری سندھ حکومت سے لے کر وزارت آبی وسائل اور واپڈا کو دے دی گئی۔

اس منصوبے کا مقصد کراچی میں پانی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا اور کراچی کے پانی کی فراہمی اور تقسیم کے نیٹ ورک کو پورا کرنے کے لیے 100 کلومیٹر سے زیادہ دور موجود کینجھر جھیل سے پانی کی ترسیل کا قابل اعتماد اور پائیدار نظام فراہم کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں